نئی دہلی/ چندی گڑھ (آئی این پی) بھارت کے شہر چندی گڑھ کے ایک نجی انجینئرنگ کالج کے ہاسٹل میں کشمیری طلباء کے سری لنکا کے خلاف دوسرے ایک روز ہ میچ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی حمایت میں تالیاں بجاکر خوشی کا اظہار کرنے پر ہندو طلباء نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 12 طلباء زخمی ہوگئے جنھیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ جمعرات کو بھارتی میڈیا کے مطابق چندی گڑھ سے 35کلومیٹر دور واقع جہلن کلاں گائوں میںسوامی پرمنادکالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے طلباء کا ایک گروپ جو ہاسٹل میں رہائش پذیر ہے پاکستان اور سری لنکا کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان کھیلا جانے والا دوسرا ون ڈے میچ ٹی وی پر دیکھ رہا تھا کہ کشمیری طلبہ نے پاکستانی ٹیم کی حمایت میں تالیاں بجانا شروع کردیں جس پر ہندو طلبہ نے ان پر حملہ کردیا اس دوران دونوں جانب سے لاتوں مکوں اور لاٹھیوں کا استعمال کیا گیا بعد ازاں ہاسٹل انتظامیہ نے پولیس کو طلب کرلیا جس نے صورتحال کو کنٹرول کیا ۔تصادم کے نتیجے میں 12 طلباء زخمی ہوگئے جنھیں فوری طور پر مقامی ہسپتال میں منتقل کردیا گیا ۔دوسرے روزجب کالج کھلا تو صورتحال اس وقت ایک مرتبہ پھر کشیدہ ہوگئی جب 30 کے قریب طلباء جس میں مبینہ طور پربی جے پی کے مقامی رہنما بھی شامل تھے نے دوپہر کے وقت چندی گڑھ امبالا نیشنل ہائی وے بلاک کردی ۔بعد ازاں کالج پرنسپل ڈاکٹر پی ڈی شرما نے 8 ستمبر تک کالج بند کرنے کا حکم دیدیا۔واضح رہے کہ مارچ میں بھارت کے خلاف میچ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی حمایت میں تالیاں بجانے پر بھارتی ریاست اتر پردیش کے ایک کالج سے 60 کشمیری طلبا کو بغاوت کے الزام میں یونیورسٹی کیمپس سے فارغ کردیا گیا تھا۔
کشمیری طلبا