نیو یارک (اے پی اے+آن لائن+بی بی سی + این این آئی )اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے لیبیا میں جاری لڑائی کو فوری طور پر روکنے کی قرار دار منظور کرتے ہوئے لیبیا کے حریف ملیشیا گروہوں کے درمیان تشدد کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف پابندی عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ایسے افراد یا گروہوں کی جائیداد فروخت کی جا سکتی ہے یا ان پر سفری پابندی بھی عائد کی جا سکتی ہے۔ سلامتی کونسل نے لیبیا کے ملیشیا گروپوں اور فوج کے دھڑوں کے درمیان تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش ظاہر کی ہے۔ اقوامِ متحدہ میں لیبیا کے سفیر ابراہیم دباشی نے اس قرارداد کو ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ لیبیا میں صورتِ حال جلد ہی خانہ جنگی میں تبدیل ہو سکتی ہے۔انھوں نے کہ لیبیا میں ان مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنا بہت اہم ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے پاس ان دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ کرنے کی محدود صلاحیت ہے جس کی وجہ سے لیبیا میں خطرہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔لیبیا کے چھ وزراء نے عبوری حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ متحارب ملیشیا گروپوں کے مابین جاری لڑائی میں جانبداری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ انہوں نے احتجاجی طور پر اپنے استعفے دے دیئے۔