کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن) کوئٹہ کے علاقے جناح روڈ پر نیوز ایجنسی آن لائن کے دفتر پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے بیورو چیف سمیت تین افراد اور آواران میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق، 8 زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق جناح روڈ پر واقع کبیر بلڈنگ میں نیوز ایجنسی کے دفتر میں مسلح افراد نے گھس کر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں دفتر میں موجود نیوز ایجنسی کے بیورو چیف ارشاد مستوئی، ٹرینی رپورٹر عبدالرسول اور اکاؤنٹنٹ محمد یونس شدید زخمی ہو گئے ا ور بروقت ہسپتال نہ پہنچنے پر تینوں موقع پر ہی مارے گئے۔ ارشاد مستوئی بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے جنرل سیکرٹری بھی تھے۔ کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ آن لائن کے مطابق کوئٹہ میں ان کے دفتر پر نامعلوم دہشت گردوں کے حملہ میں بیوروچیف ارشاد مستوئی سمیت تین کارکن شہید ہوگئے۔ پاکستان فیڈریشن یونین آف جرنلسٹس سمیت دیگر صحافتی تنظیموں اور ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سمیت دیگر سیاسی رہنمائوں نے اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مجرموں کو فوری طور پر کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔ واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا جبکہ جاں بحق افراد کی نعشوں کو کوئٹہ کے نجی ہسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے، اس افسوسناک واقعہ کی خبر پورے ملک میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور صحافتی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے مذمت اور احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔ پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا نیوز ایجنسی پر حملہ صحافتی برادری پر حملہ ہے۔ آر آئی یو جے اور دیگر صحافتی تنظیموں نے بھی واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ ڈسٹرکٹ پریس کلب جیکب آباد کے ہنگامی اجلاس میں واقعے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ این این آئی کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے صدر ا فضل بٹ ا ور سیکرٹری جنرل خورشید عباسی نے کوئٹہ میں صحافیوں کی شہادت پر آج بروز جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے ملک بھر کے پریس کلبوں میں سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے اور بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق آواران میں قاسمی جو کے علاقے میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق اور آٹھ زخمی ہو گئے۔