سیالکوٹ (نامہ نگار+ایجنسیاں+نوائے وقت رپورٹ) بھارت کی طرف سے سیالکوٹ ورکنگ باﺅنڈری پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجہ میں پانچ سالہ بچے اور خاتون سمیت 10 افراد شہید اور پچاس زخمی ہوگئے۔ علاقے کے لوگ خوف کے باعث گھروں کو چھوڑ کر نقل مکانی کر گئے، رینجرز نے بھارتی فائرنگ وگولہ باری کا منہ توڑ جواب دیا جبکہ بلااشتعال فائرنگ پر بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا۔ بھارتی سکیورٹی فورسز نے چپراڑ ، سجیت گڑھ، چارواہ اور دیگر سیکٹروں پر فائرنگ وگولہ باری کا سلسلہ رات گئے شروع کیا، ہزاروں کی تعداد میں گولیاں برسائی گئیں اور سینکڑوں مارٹر گولے پھینکے گئے۔ کندن پور پر فائرنگ وگولہ باری سے 5 سالہ وقار، اس کا چچا سجاد، والد وقاص، ریٹائرڈ لانس نائیک نسیم محمود، سعد تنویر اور ارشاد بی بی شہید ہوئے۔ زخمیوں میں 15بچے اور 22خواتین بھی شامل ہیں۔ چپراڑ سیکٹر کے مختلف دیہات سرخ پور، ٹھڈی، نندی پور پر فائرنگ اورگولہ باری سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔ چارواہ سیکٹرپرمندروال، خرد، کلاں اور گجراں گاو¿ں کو نشانہ بنایا گیا۔ انتظامیہ نے چپراڑ، کندن پور، چارواہ سمیت مختلف دیہاتوں میں خوف کی وجہ سے سرکاری سکول بند کرا دیئے۔ زخمیوں کو سی ایم ایچ داخل کرا دیا گیا جن میں دس کی حالت تشویشناک ہے۔ متعدد مویشی بھی ہلاک ہوگئے جبکہ درجنوں مکانات تباہ ہوئے، بھارتی فورسز کی جانب سے ریسکیو پوسٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا تاہم کندن پور میں ریسکیو 1122 کی ہنگامی پوسٹ قائم کر دی گئی۔ بھارتی فائرنگ کے باعث ورکنگ باﺅنڈری سے ملحقہ علاقوں میں مقیم افراد نے رات جاگ کر گزاری۔ دوسری جانب بھارت کے این ڈی ٹی وی نے بھارتی فورسز کے حوالے سے الزام کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں آر ایس پورا اور آرنیا سیکٹرز پر پاکستانی فورسز کی شیلنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت 3 شہری ہلاک اور جبکہ 22 زخمی ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کا سلسلہ جمعرات کی شب ساڑھے گیارہ بجے اس وقت شروع ہوا جب پاکستانی فوجیوں نے بھارتی فوجیوں کو معمول کے ضابطہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ورکنگ باو¿نڈری کے قریب ایک کھدائی کی مشین استعمال کرتے دیکھا اور ٹوکا۔ پاکستانی فوجیوں کے اعتراض کا جواب بھارت کی جانب سے شدید فائرنگ کی شکل میں آیا جو جمعہ کی صبح 11 بجے تک جاری رہی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ کا نشانہ کندن پور، باجرہ گڑھی اور تھاتھی نامی تین دیہات بنے۔ دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چودھری نے بھارتی ہائی کمشنر سے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کی جانب سے شہریوں کو دانستہ طور پر نشانہ بنانے کی مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باو¿نڈری پر جاری بھارتی جارحیت پر تشویش سے بھی سفارتکار کو آگاہ کیا اور احتجاجی مراسلہ دیا۔ سیکرٹری خارجہ نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ فائر بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند کرے اور امن کی بحالی کے لیے 2003ءکے فائر بندی معاہدے کی پاسداری کرے۔ گذشتہ دو ماہ کے دوران بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باو¿نڈری پر جنگ بندی کی 70 مرتبہ خلاف ورزی کی گئی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے فائر بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں تشویشناک ہیں اور ایل او سی اور ورکنگ باو¿نڈری پر امن برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ فائر بندی کے 2003ءکے سمجھوتے پر عمل کیا جائے۔ ورکنگ باﺅنڈری پر بھارتی فائرنگ سے شہید ہونے والے افراد کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی جس میں کثیر تعداد میں اہل علاقہ نے شرکت کی۔ کندن پور میں جب ایک ہی گھر سے پانچ سالہ وقار، اس کے والد وقاص اور چچا سجاد کے جنازے اٹھائے گئے تو ایک کہرام مچ گیا۔ زخمی ہونے والے مزید دو افراد سی ایم ایچ میں دم توڑ گئے۔ شہداءکے نام یہ ہیں۔ کندن پور گاو¿ں میں محمد وقاص، محمد سجاد، محمد وقار، ریٹائرڈ لانس نائیک نسیم محمود، سعد تنویر، محمد شہزاد، محمود احمد اور ارشاد بی بی جبکہ باجرہ گڑھی کے علاقہ میں ریٹائرڈ صوبیدار میجر ذوالفقار رشید اور محمد اسلم۔ دیہاتیوں کے مطابق انہیں حکام نے علاقے خالی کرنے کا حکم دیا ہے اور ہماری بھی مجبوری یہی ہے کیونکہ اگر گھر پر رہیں گے تو بھارت فائرنگ وگولہ باری کرکے ہمیں مار دے گا ۔ علاوہ ازیں میڈیا ٹیمیں جب کندن پور کوریج کیلئے پہنچیں تو ان پر بھی بھارت نے گولہ باری اور فائرنگ کی تاہم کوئی جانی نقصان نہ ہوا۔ زخمیوں میں ایک بچہ ایسا بھی ہے جس کے ہاتھ پر مارٹر گولہ لگا تھا ۔دیہاتیوں کے مطابق بھارتی فورسزنے غنڈہ گردی کی انتہا کردی۔ تاہم بھارتی فائرنگ وگولہ باری سے نہیں ڈرتے بلکہ ہماری جانیں پاکستان کیلئے ہر وقت حاضر ہیں۔ ڈی سی او سیالکوٹ ڈاکٹر آصف طفیل، مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدر ادریس احمد باجوہ ایڈووکیٹ ، صدر صوبائی حلقہ پی پی121مسلم لیگ (ن) رانا عارف ہرناہ نے بھی کندن پور کا دورہ کیا۔ سیکٹر کمانڈر چناب رینجرز بریگیڈئر محمد وسیم نے کندن پور کا دورہ کیا اور بھارتی فائرنگ سے متاثرہ علاقوں کے نقصانات کا جائزہ لیا۔
بھارتی فائرنگ