لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان کے بارے مودی کے بیان پر یہاں کے محب وطن عوام کی طرف سے جو شدید ردعمل آیا ہے اس نے ثابت کردیا ہے کہ یہاں کے عوام پاکستان کی خاطر مر مٹنے کیلئے تیار ہیں۔ کوئٹہ سانحہ کے بعد میں نے وزیراعظم کو تجویز دی تھی کہ کوئٹہ میں تمام سیاسی قائدین کا مشاورتی اجلاس طلب کیا جائے جس میں سکیورٹی اداروں کے سربراہان اور آرمی چیف کو بھی بلایا جائے اور مل بیٹھ کر یہاں کے مسائل اور بدامنی کا حل تلاش کیا جائے لیکن مرکزی حکومت نے اس تجویز پر عمل نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ مودی کو بھی جلتی پر تیل ڈالنے کا موقع ملا جس کا بلوچستان کے غیور عوام نے متحد ہوکر مودی کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم اورصوبے کے عوام کو تعلیم صحت اور روزگار سے محرورم رکھنا ظلم ہے، اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو ملک دشمن قرار نہیں دیا جا سکتا۔ وفاقی حکومت بلوچستان کے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کا پاس کرتی تو یہاں سے اسلام آباد کے خلاف کوئی آواز نہ اٹھتی۔ مدرسہ جامعہ ریاض العلوم ژوب میں مولانا عبدالحئی مندوخیل مرحوم کے تعزیتی ر یفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے لیکن اس صوبے کے وسائل کو یہاں کے عوام پر خرچ نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی کیلئے تعلیمی اداروں، ہسپتالوں اور ڈیموں کی ضرورت ہے۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بلوچستان کے نوجوانوں کو روز گار دینے کا وعدہ کیا تھا مگر یہاں کے نوجوان آج بھی ڈگریاں ہاتھوں میں لئے روز گار کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اورنج لائن ٹرین اور میٹرو بس پر ملک میںتعلیم اور صحت کے بجٹ سے زیادہ خرچ کیا جا رہا ہے، حکومت کی اس طرح ناانصافیوں کی وجہ سے دوسرے صوبوں کے عوام کے اندر احساس محرومی پیدا ہوتا ہے۔ کوئٹہ سانحہ میں شہید ہونے والے وکلاء کے خاندانوں کی کفالت کی ذمہ داری مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی ہے۔
بلوچ عوام پاکستان کیلئے مر مٹنے کو تیار ہیں، ظلم کیخلاف آواز اٹھانا ملک دشمنی نہیں: سراج الحق
Aug 29, 2016