لاہور + کراچی + حب (سپورٹس رپورٹر + نامہ نگاران + نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) بارش کا سلسلہ گزشتہ روز کئی شہروں میں جاری رہا جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں مسلسل دوسرے روز بھی بارش ہوئی، کرنٹ لگنے، چھت اور دیوار گرنے سے 6 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔ جبکہ منچن آباد میں کرنٹ لگنے سے ایک خاتون دم توڑ گئی۔ حب میں طوفانی بارشوں کے بعد ویراب ندی میں طغیانی آگئی اور زائرین کی ایک گاڑی اس میں پھنس گئی تاہم لوگوں نے رسیاں ڈال کر لوگوں کو بچایا۔ گوجرانوالہ میں آندھی کے باعث چھت گرنے سے 4 بچوں سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔ چیچہ وطنی میں نہر میں 40 فٹ شگاف پڑگیا جس سے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں اور کئی گھر زیر آب آگئے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں دوسرے روز بھی بارش جاری رہی۔ اورنگی ٹائون میں مکان کی دیوار گرنے سے ایک شخص دم توڑ گیا جبکہ سول لائن میں چھت گرنے سے ایک شخص چل بسا۔ سرجانی، کلفٹن، نارتھ کراچی میں کرنٹ لگنے سے 4 افراد دم توڑ گئے۔ شہر میں مزید 180 فیڈر ٹرپ کرنے سے کئی علاقوں میں بجلی غائب ہو گئی۔ علاوہ ازیں کراچی میں ہونے والی بارش سے سپر ہائی وے پر قائم مویشی منڈی کے بیوپاریوں اور خریداروں کے لئے بھی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ منڈی میں جگہ جگہ پانی اور کیچڑ جمع ہوگیا۔ ادھر حب میں طوفانی بارشوں کے بعد ویراب ندی میں طغیانی پیدا ہوگئی۔ شاہ نورانی کے زائرین کی گاڑی سیلابی ریلے میں پھنس گئی۔ مقامی لوگوں نے رسیاں ڈال کر زائرین کو بچایا۔ منچن آباد سے نامہ نگار کے مطابق محلہ بلوچاں میں ایک خاتون کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئی۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سمندری روڈ پر گھر کی خستہ حال چھت گرنے سے چار خواتین زخمی ہوگئیں۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق نواحی علاقے شیخ رجادہ کے رہائشی محنت کش محمد حسین کے گھر کی خستہ حال چھت تیز آندھی کے باعث اچانک گر گئی جس کے نتیجے میں حسین کی 25 اسلہ بیٹی سمیرا، 9 سالہ نادیہ، ڈیڑھ سالہ امیر حمزہ، 3 سالہ علی سمیت 7 افراد ملبے تلے دب کر زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ امیر حمزہ اور علی کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق آزادکشمیر میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہا، سیلاب کے خطرے کے پیش نظر سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ہنگامی حالت کا اعلان کردیا۔ میرپورسے موصولہ اطلاعات کے مطابق بعض علاقوں میں منگلا جھیل کے اضافی پانی آنے کی وجہ سے گھروں میں پانی داخل ہوچکا ہے۔ راولپنڈی اور راولا کوٹ کو ملانے والی شاہراہ گوئی کے مقام سے بند ہے وادی نیلم سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اتوارکو دوسرے روز بھی بارش جاری رہی جہاں کئی رابطہ سڑکیں بند ہیں۔ علاوہ ازیں محکمہ موسمیات کے مطابق 24گھنٹوں کے دوران پنجاب، اسلام آباد، سندھ ، بالائی خیبر پی کے، مشرقی بلوچستان اور کشمیر میں کہیں کہیں جبکہ فاٹا اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر تیز ہواوْں اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے۔ موسلادھار بارشوں کے باعث پنجاب، خیبر پی کے، گلگت بلتستان اور کشمیر کے برساتی ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑوں پر لینڈ سلائیڈ نگ کا خدشہ ہے۔ علاوہ ازیں چیئرمین فلڈ کمیٹی و صوبائی وزیر ملک ندیم کامران نے کہا ہے کہ فی الحال سیلاب کا خطرہ نہیں تاہم کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔ سپارکو اور محکمہ موسمیات کی مہیا کردہ معلومات کے مطابق بارشوں کا سبب بننے والے موسمیاتی سسٹم پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ تمام دریائوں اور برساتی نالوں میں پانی معمول کے مطابق بہہ رہا ہے، حالیہ بارشیں مقامی نوعیت کی ہیں۔ وہ گزشتہ روز سیلاب کی صورتحال کے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ علاوہ ازیں انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج عبدالعزیز سومرو نے کہا ہے کہ بارشوں کے باعث سکھر بیراج سے نکلنے والی تین کینال بند ہیں۔ بارش رکنے پر تمام کینال میں ضرورت کے مطابق پانی چھوڑا جائے گا۔
بارش، کراچی میں مزید6 افراد جاں بحق: حب، ویراب ندی میں طغیانی، زائرین کی گاڑی پھنس گئی
Aug 29, 2016