لاہور (خبرنگار+ نیوز ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ پانامہ لیکس کے ایشو کو نواز شریف لمبا کھینچ رہے ہیں، وزیراعظم کے خلاف آج سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کررہے ہیں، جس ملک کا سربراہ کرپٹ ہو اسکا کوئی مستقبل نہیں ہوتا، حکومت کو الطاف کے خلاف برطانیہ سے رابطہ کر کے اسے جیل میں بھجوانا چاہئے۔ لاہور میں ایم پی اے شعیب صدیقی کے ظہرانے اور 3 ستمبرکی ریلی کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں اجلاس کے بعد گفتگو کرتے عمران نے کہاکہ جمہوریت کا درس دینے والوں کو پتہ ہونا چاہئے سیاسی جماعتیں جمہور کے پاس ہی جاتی ہیں۔ تحریک انصاف 3 ستمبر کو پوری طاقت سے لاہور آئے گی اور عوام کا سمندر نکالیں گے۔ 3 ستمبر کو ریلی میں تمام جماعتوں کو شمولیت کی دعوت دعوت دی ہے، چاہتے ہیں تمام سیاسی جماعتیں اپنا اپنا کنٹینر لیکر آئیں۔ مشاورت کے بعد سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) والے سیاسی مخالفین کے خلاف تمام اداروں کو استعمال کرتے ہیں۔ مریم نوازکا موٹو گینگ تحریک انصاف کیخلاف منفی پروپیگنڈا کررہا ہے۔ 3 ستمبر کو پتہ چل جائیگا تحریک انصاف کے ساتھ کتنے لوگ کھڑے ہیں۔ کرپشن کے خاتمے کیلئے سب کو کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا، عمران نے کہاکہ پنجاب کا 56 فیصد بجٹ لاہور پر لگا دیا گیا اور باقی صوبے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔ سپریم کورٹ میں ٹھوس ثبوت پیش کریںگے۔ پہلے دو بھائیوں کو قتل کر دیا گیا اور صلح نہ کرنے پر اس کیس کے مدعی مرزا تنویر کو عدالت سے واپسی پر قتل کیا گیا، لاہور پولیس مسلم لیگ (ن) کا مسلح ونگ بن چکی ہے۔ حمزہ شریف نے یہ کیس خارج کروایا اور مدعی کو دھمکیاں بھی دیں، کیس کے مدعی مرزا تنویر اور اسکی بیوی کوکہا کہ مجھے ماڈل ٹاﺅن آکر ملو۔ انہوں نے کہا کہ حمزہ ہی اس قتل کے ذمہ دار ہیں۔ ہم عوامی تحریک کے ساتھ پوری قوم ساتھ کھڑے ہیں۔ مجھے وزیراعظم بننے کا شوق نہیں کیونکہ میں نے اقتدار میں آکر اپنے اثاثے نہیں بنانے اور نہ ہی فیکٹریاں لگانی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مودی کی بھی تقریر اتنی زہریلی نہیں تھی جتنی الطاف حسین نے پاکستان کیخلاف کی۔ جب تک نواز شریف سے جواب نہیں لیں گے تحریک احتساب رکے گی نہیں۔ ریلی میں آپ کو اگلا لائحہ عمل بتاﺅں گا۔ اگر وزیراعظم بچ گئے تو اداروں کی اہمیت ختم ہو جائے گی۔ دریں اثناءعمران خان نے ق لیگ کے رہنما چودھری شجاعت کو فون کر کے ریلی میں شرکت کی دعوت دی جس پر انہوں نے کہا کہ مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے۔ قبل ازیں عمران کی زیرصدارت کور گروپ کے اجلاس میں حکومت مخالف تحریک کیلئے متعدد فیصلوں کی منظوری دیدی گئی۔
عمران خان