اسلام آباد/ پشاور (خبرنگار خصوصی+ بیورو رپورٹ) سابق سےنٹ چیئرمےن محمد مےاں سومرو کے بھانجے کے قتل کیس کا مرکزی ملزم راجہ ارشد طورخم بارڈر سے افغانستان فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیٹکل انتظامیہ خیبر ایجنسی اور ایف آئی اے امیگریشن نے گرفتاری کی تصدیق کر دی۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتاری کے بعد راجہ ارشد کو پولیٹکیل انتظامیہ خیبر ایجنسی کی حوالات میں بند کردیا گیا ہے۔ راجہ ارشد کا ای سی ایل میں نام تھا۔ پولیٹکل انتظامیہ ذرائع کے مطابق ملزم کے پاسپورٹ پر امریکہ کا ویزا بھی لگا ہوا ہے۔ وفاقی پولیس نے راجہ ارشد کے ارب پتی ہونے کی تحقیقات شروع کر دی ہے اور اسکے 42 اکاﺅنٹس کی تفصیلات حاصل کر لی ہیں۔ اس سے پہلے راجہ ارشد مختلف علاقوں میں لوڈر گاڑیاں چلاتا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے ملزم راجہ ارشد کے کاروباری شراکت داروں سے بھی رابطہ کرلیا ہے۔ پشاور سے بیورو رپورٹ کے مطابق ملزم کو آج پشاور مےں اےف آئی اے ہےڈ کوارٹر منتقل کرکے عدالت مےں پےش کےا جائےگا جبکہ اس کیخلاف اےک اور مقدمہ پشاور مےں بھی درج کےا جائےگا۔ اےف آئی اے حکام قانونی کام پورے ہونے کے بعد آئندہ کچھ دنوں مےں ملزم کو اسلام آباد پولےس کے حوالے کرینگے۔ ذرائع کے مطابق راجہ ارشد نے کوئٹہ سے افغانستان کا وےزہ لگواےا لےکن چمن بارڈربند ہونے کی وجہ سے وہ افغانستان نہےں جا سکا۔ ملزم طورخم کے ذرےعے ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا تاہم بارڈر پر تعےنات اےف آئی حکام نے اسے گرفتارکر لےا۔
فہد ملک قتل کیس