لاہور (اشرف ممتاز نیشن رپورٹ) کرپشن، فنڈز میں خورد برد، اختیارات سے تجوز اور قرض نادہندگان سمیت دو درجن سے زائد کیسوں میں سٹے آرڈر نے نیب کے ہاتھ باندھ رکھے ہیں نیب لاہور بیورو 7 ارب 12 کروڑ 32 لاکھ سے زائد مالیت کے کیس میں کارروائی کرنے میں بے بس ہے ذرائع کے مطابق رواں سال لاہور نیب بیورو میں 166 مقدمات کی انکوائری جبکہ 138 کی تحقیقات جاری ہیں 72 انکوائریز اور 37 تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں جبکہ مجموعی طور پر دوران سال مختلف مقدمات میں 38 ریفرنس دائر کئے گئے ہیں جن کی مالیت 5 ارب 5 کروڑ روپے سے زائد ہے 19 ارب 8 کروڑ سے زائد مالیت کی انکوائری کی گئیں جبکہ 16 ارب 8 کروڑ سے زائد مالیت کی تحقیقات کی گئیں مختلف مقدمات کے سلسلے میں نیب لاہور نے 80 سے زائد افراد کو گرفتار کیا۔ کشمیر ٹیکسٹائل فیصل آباد 93 ملین، ڈیلٹا کنسٹرکشن لاہور 143 ملین جبکہ میاں ایاز انور و دیگر 71 ملین کے نادہندگان سٹے آرڈرز کی وجہ سے نیب کی کارروائی سے بچے ہوئے ہیں۔ عوامی شکایات پر نیب میں ڈی ایچ اے سٹی پراجیکٹ کے نام پر ہزاروں لوگوں سے 15 ارب 46 کروڑ روپے بٹورنے کے الزام میں گلوبیکو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے مالک حامد ارشد و دیگر کے خلاف ریفرنس تیار کیا جا رہا ہے۔
سٹے آرڈر نیب