مسلسل شکست‘ اظہر علی کی کپتانی خطرے میں پڑ گئی‘ سابق کرکٹرز نے سرفراز کی حمایت کر دی

Aug 29, 2016

لاہور(سپورٹس رپورٹر) ون ڈے کر کٹ میں مسلسل ناکامیوں پر قومی ون ڈے ٹیم کے قائد اظہر کی کپتانی خطرات سے دو چار ہو گئی، ٹیم مینجمنٹ نے کپتان کی تبدیلی کیلئے غور شروع کر دیا ہے۔ وکٹ کیپر بلے باز سرفراز کو ٹی ٹونٹی کے ساتھ ایک روزہ ٹیم کا بھی کپتان بنائے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق اظہر کی کپتانی خطرات سے دوچار ہو گئی ، ٹی ٹونٹی کے کپتان سرفراز کو کپتانی سونپنے پر غور شروع کر دیا گیا ہے، انگلینڈ کے خلاف سیریز میں کامیابی ہی اظہر کی کپتانی کو بچا سکتی ہے، ٹیسٹ کے کامیاب بیٹسمین اظہر کو مصباح کی ریٹائرمنٹ کے بعدگھر سے بلا کر ون ڈے ٹیم کی قیادت سونپی گئی۔ سابق چےف سلےکٹر محمد الےاس کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کیخلاف 250یا260کسی بھی طرح میچ وننگ ٹارگٹ نہیں ‘ میچ جیتنا ہے تو300سے زائد کا ہدف دینا ہوگااور پھر باو¿لرزکا ساتھ دینے کیلئے فیلڈرز کو بھی بھرپور مدد کرنا ہوگی،سابق ٹےسٹ کرکٹر علی نقوی کا کہنا تھا کہ پہلا میچ ہارنے کے بعد ٹیم میں زیادہ تبدیلیوں کی ضرورت نہیں تھی ٹیم کمبی نیشن بنانے کیلئے زیادہ تجربات ہمارے لیے نقصان دہ ہیں عمر گل اور محمد نوازکو کھلانا چاہیے تھا۔ سابق ٹےسٹ کرکٹر منظور الہی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک ایسے آل راو¿نڈر کی اشد ضرورت ہے جو بیٹنگ کے ساتھ فاسٹ باو¿لنگ کرتا ہو،ہمیں نئے لڑکے ضرور گروم کرنے ہیں ،نئے ٹیلنٹ کے ساتھ ساتھ تجربہ کھلاڑیوں کی ٹیم میں اشد ضرورت ہے۔ بلے بازی میں اعتدال لانا ہوگا اور میچ کی صورتحال کے مطابق کھیلنے کو ترجیح دینا ہوگی۔ مسلسل دوسرے ون ڈے میچ میں شکست کے بعد سابق پاکستانی کھلاڑی قومی ٹیم پر برس پڑے ہیں اور کپتان کی تبدیلی کا مطالبہ کردیا ہے ۔ پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان کی ٹیم 1990کی دہائی کی کرکٹ کھیل رہی ہے۔اظہر کی جگہ سرفراز کو کپتان بنایا جائے۔ جیتنے کیلئے جارحانہ کرکٹ کھیلنا ہوگی۔ اگروکٹ کیپر سنچری نہ بناتے تو شاید ٹیم 125رنزبھی نہ کرتی۔ اگر میچ جیتنا ہے تو سکور کرنا پڑے گا۔ حفیظ اگر فٹ نہ تھا تو کیوں آیا۔ یہ تو ٹیم پر بوجھ بننے والی بات ہے۔سابق کرکٹر شعیب حبیب نے کہا کہ قومی ٹیم کی بہتری کیلئے مشکل فیصلے کرنے ہونگے ۔ جو کھلاڑی پرفارم نہیں کررہا ہے اسے آرام دیا جائے ۔ اے ٹیم میں کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو موقع دیا جائے تاکہ وہ اپنی پرفارمنس دکھا سکیں ۔ پوری ٹیم تو تبدیل نہیں کی جاسکتی البتہ مزید ایک دو تبدیلیوں سے نتائج کو بہتر کیا جاسکتا ہے ۔ ٹاپ آرڈر مسلسل ناکام رہا اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ کھلاڑیوں کو چھوٹے چھوٹے ٹارگٹ دیئے جائیں تاکہ بورڈ پر اچھے رنز بنائے جاسکیں۔جونیئر سلیکشن کمیٹی کے رکن سابق فاسٹ باﺅلر عامر نذیر نے کہا کہ ٹیسٹ ٹیم کی طرح ون ڈے میں کارکردگی میں تسلسل لانے کی ضرورت ہے ۔ دوسرے میچ میں بھی تبدیلیاں کی گئی تھیں ۔ نئے کھلاڑیوں کو بھی موقع دینا چاہئے ۔ ایک دو میچز کی کارکردگی سے کسی کی پرفارمنس کو نہیں جانچا جاسکتا۔ سیریز ابھی باقی ہے ۔ تین میچز میں کامیابی حاصل کرکے سیریز جیتی جاسکتی ہے مگر اس کیلئے تمام کھلاڑیوں کو کارکردگی دکھانا ہوگی ۔کپتان کی تبدیلی سے کام بنتا ہے تو کرکے دیکھ لیں ۔جیت کیلئے جارحانہ کرکٹ کھیلنا ہوگی ۔ ہر فارمیٹ میں الگ الگ کرکٹ کھیلنا پڑٹی ہے ۔

مزیدخبریں