سرینگر/جموں (نیوز ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں پولیس لائن حملے کے بعد سرچ آپریشن میں شہید 3 نوجوانوں کو سپردخاک کردیا گیا۔ حاجن میں نوجوان کی سر کٹی نعش بر آمد ہوئی ہے جبکہ پانپور میں بھارتی فوج کا پھینکا گیا شیل پھٹنے سے مزدور زخمی ہو گیا،چوگل ہندواڑہ کا 24سالہ نوجوان لاپتہ ہوگیا، قابض فورسز کی حراست میں ہونے کا خدشہ ہے۔ ادھر بھارتی گاؤ رکھشک کشمیر تک پہنچ گئے۔ راجوڑی میں مویشی چراتے بزرگ شہری پر وحشیانہ تشدد کرکے ہڈی پسلی توڑ دی، پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔دوسری طرف بھارتی مظالم کے خلاف وادی میں ہڑتال اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، قابض فورسز پر پتھراؤ،لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ سے متعدد زخمی، مختلف مقامات پر مظاہرے کئے گئے۔ پلوامہ میں تیسرے روز بھی ہڑتال رہی۔پولیس لائنز پر حملے کے بعد ابو ساد، داوئود اور ابوبکر نامی نوجوان مارے گئے تھے۔ ادھر شمالی کشمیر کے علاقے حاجن میں دریائے جہلم سے ایک نوجوان کی سر کٹی نعش برآمد ہوئی ہے، شناخت مظفر احمد پرے عرف ناٹہ ساکن پرے محلہ حاجن کے طور پر ہوگئی۔ جواں سال مظفر کی نمازجنازہ میں کثیر تعداد میںلوگوں نے شرکت کی، آبائی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔معلوم ہو اہے کہ اشفاق احمد تانترے جس کی عمر 24سال بتائی جاتی ہے 24اگست کو اپنے گھر سے کہیں گیا لیکن آ ج تک وہ واپس نہیں لو ٹ آیا۔ بھارتی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی نے پوچھ گچھ کیلئے سید علی گیلانی کے 2 بیٹوں کو دوبارہ نئی دہلی طلب کرلیا۔ صباح نیوز کے مطابقمقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوجیوں نے پیر کو ضلع شوپیاں کے 6دیہات کو محاصرے میں لے کر عوام کو ہراساں کیا اورنوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ ضلع کے ماتری بگ، زئی پورہ،دانگام، وانگام اور دیگر کئی دیہات کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی کی کارروائی شروع کردی۔ فوجیوں نے مکینوں خاص کر خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی اور املاک کی توڑ پھوڑ کی۔ یاسین ملک نے سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو میں سید علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق اور دیگر حریت رہنمائوں کا میڈیا ٹرائل فوری طور پر بند کرنے پر زور دیا ہے۔ ضلع اسلام آباد میں پولیس کے ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ہے۔