بلوچستان: صحت تعلیم کے شعبوں میں ایمرجنسی کا فیصلہ توہین آمیز خاکوں کی شدید مذمت

Aug 29, 2018

کوئٹہ (بیورو رپورٹ) صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال کی زیرصدارت کابینہ کے پہلے اجلاس میں کابینہ نے محکمہ تعلیم میں نان ٹیچنگ کی مستقل آسامیوں پر بھرتی کے عمل کو جاری رکھنے، ایک ارب روپے کی لاگت سے سکولوں میں پانی اور باتھ روم کی سہولت کی فراہمی، بلوچستان پبلک سروس کی خالی آسامیوں پر جلد تعیناتیوں، غیر حاضر ڈاکٹروں اور طبی عملے کے خلاف انضباطی کاروائی کرنے، فوج کے اشتراک سے3.6ارب روپے کی لاگت سے کارڈیالوجی سینٹر کے قیام، محکمہ پی ایچ ای کو کوئٹہ اور گوادر میں پانی کی کمی کے مسئلے کے پائیدار بنیادوں پر حل کے لئے قابل عمل اور موثر اقدامات کرنے مالی سال 2019-20کی پی ایس ڈی پی میں شامل منصوبوں کو Rationalizedکرنے کا فیصلہ کیا ہے، صوبے میں صحت اور تعلیم کے شعبے میں ایمرجنسی کے نفاذ کا فیصلہ کیا گیا ہے، حکومتی جماعتوں کے درمیان اختلافات کی باتیں من گھڑت ہیں ان میں کوئی صداقت نہیں۔ یہ بات انہوں نے منگل کی شب وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں صوبائی کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ میر ظہور بلیدی نے کہا کہ کابینہ کاطویل دورانیہ کا پہلا اجلاس وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان کی زیرصدارت منعقدہوا جس میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو مسلم امہ کے جذبات کو مجروع کرنے کی ناپاک سازش اور اظہار رائے کی آزادی کی بدترین مثال قراردیا گیا۔ اجلا س میں امن کی راہ میں جانیں قربان کرنے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے درجات کی بلندی کی دعا کی گئی۔

مزیدخبریں