لاہور (خصوصی نامہ نگار) صدارتی انتخاب کے لئے اپوزیشن جماعتوں میں متفقہ صدارتی امیدوار لانے کے لئے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز متحدہ مجلس عمل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے ماڈل ٹائون میں ملاقات کی۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان صدارتی الیکشن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس بات پر اتفاق کیا متفقہ صدارتی امیدوار کے لئے مولانا فضل الرحمان ایک بار پھر پیپلزپارٹی کی قیادت سے رابطہ کریں کہ وہ اپنے امیدوار کا نام واپس لیں۔ لیاقت بلوچ کا کہنا تھا صدارتی انتخاب میں اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار ناگزیر ہے اس وقت حکومت کو شکست دینے کیلئے اپوزیشن اتحاد کو کامیاب بنانے کی اشد ضرورت ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا قومی اسمبلی سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں میں مضبوط اپوزیشن کیلئے ضروری ہے تمام سیاسی جماعتیں اکٹھی ہوں اور اسمبلیوں میں مل کر حکومتی زیادتی کا مقابلہ کریں۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سینیٹر آصف کرمانی کے گھر گئے اور ان کے والد احمد سعید کرمانی کے انتقال پر تعزیت اور گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ شہبازشریف نے کہا احمد سعید کرمانی مرحوم کی تحریک پاکستان اور پاکستان کیلئے ناقابل فراموش خدمات ہیں۔ ان کی رحلت سے پاکستان کی سیاست میں خلا تادیر محسوس کیا جائیگا۔ شہباز شریف کے ہمراہ ایاز صادق، خواجہ آصف، رانا تنویر حسین اور رانا ثناء اللہ بھی تھے۔ لیگی رہنمائوں نے احمد سعید کرمانی کی وفات کو پاکستان کا بڑا نقصان قرار دیا۔