ایک کروڑ نوکریاں‘50 لاکھ گھر‘ نیب‘ سول‘ فوجداری قوانین میں ترامیم‘ ٹاسک فورسز قائم

Aug 29, 2018

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی کابینہ نے وفاقی حکومت کے عہدوں کی تنظیم نو، وفاقی وزارتوں، محکموں اور ڈویژن کے اخراجات میں کمی کا جامع مکینزم بنانے، سادگی اور اخراجات میں کمی کے لیے ٹاسک فورس بنانے اور 100 روزہ پلان پر عمل درآمد سے متعلق جامع نظام بنانے کی منظوری دی گئی۔ نیب قوانین میں تبدیلی کیلئے فروغ نسیم کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کر دی گئی، وفاقی کابینہ نے چیئرمین نیشنل بینک سعید احمد خان کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دے دی جبکہ طارق جمالی کو نیشنل بینک کا قائم مقام صدر مقرر کر دیا ہے۔ مجموعہ ضابطہ فوجداری، سول قوانین میں ترامیم کیلئے بھی ٹاسک فورس قائم کر دی گئی، سول سروس میں اصلاحات نافذ کی گئی۔ وفاقی کابینہ کا ہونے والا یہ تیسرا اجلاس تھا جس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ ان اقدامات کی منظوری وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دی گئی جو منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وزیراعظم آفس میں ہونے والے اجلاس میں طے کئے گئے تھے۔ اجلاس کے اختتام پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے پی آئی ڈی میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے چیئرمین نیشنل بینک سعید احمد خان کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دے دی ہے جبکہ طارق جمالی نیشنل بینک کے قائم مقام صدر ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مجموعہ ضابطہ فوجداری میں اصلاحات کیلئے ٹاسک فورس بنانے کی منظوری دی گئی۔ فواد چوہدری نے بتایا کہ نیب کے قوانین میں مزید ترامیم کی جائیں گی، نیب قوانین میں ترامیم کیلئے وزیر قانون فروغ نسیم کی سربراہی میں ٹاسک فورس بنادی گئی ہے جو اپنی سفارشات کابینہ کے سامنے رکھے گی۔ فواد چوہدری کے مطابق سول قوانین میں ترامیم کے لیے بھی ٹاسک فورس بنادی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے وراثت میں حصہ کیلئے قانون میں ترمیم کی جائے گی، جبکہ اس معاملے پر سماجی سطح پر مہم بھی چلائی جائے گی، انہوں نے کہا کہ جس طرح خیبر پی کے میں عدلیہ کے ساتھ مل کر اصلاحات کی گئی ہیں اسی طرح اب سول قانون میں بھی ترمیم کی جائے گی، ملٹری کورٹس سے متعلق بھی90روز میں تجاویز دی جائیں گی۔ وفاقی کابینہ نے سول سروس ریفارمز اور وفاقی حکومت کے عہدوں کی تنظیم نو، وفاقی وزارتوں، محکموں اور ڈویژنز کے اخراجات میں کمی کا جامع مکینزم بنانے، سادگی اور اخراجات میں کمی کے لیے ٹاسک فورس بنانے، 100 روزہ پلان پر عمل درآمد سے متعلق جامع نظام بنانے کی منظوری دی۔ فواد چوہدری کے مطابق جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے، جنوبی پنجاب صوبے کیلئے قائم کی گئی کمیٹی میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور خسرو بختیار شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کمیٹی ن لیگ اور دیگر جماعتوں سے رابطہ کرے گی کیوں کہ صوبے کے قیام کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت ہوتی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے بتایا کہ ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھروں کیلئے ٹاسک فورس بنادی ہے۔گھروں اور نوکریوں سے متعلق ٹاسک فورس کو 90 دن کا وقت دیا گیا ہے۔ فواد چوہدری نے بتایا کہ وزیر اعظم ہر 15 دن بعد تمام ٹاسک فورسز سے پیشرفت رپورٹ لیں گے، گورننس کے حوالے سے ریفارمز کی جائیں گی۔ فواد چوہدری نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فاٹا کے خیبرپی کے کے ساتھ انضمام کے عمل کو تیز کرنے کیلئے بھی کمیٹی بنادی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فاٹا کے متعلق کمیٹی میں گورنر، وزیراعلیٰ، وزیر دفاع اور مشیر اسٹبلشمنٹ شامل ہوں گے۔ جنہیں فاٹا کے انضمام کے عمل کو تیز کرنے کیلئے اور رکاوٹیں دور کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ سی پیک کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، مخدوم خسرو بختیار اس معاملے پر وزیراعظم کو بریفنگ دیں گے، سی پیک کے تحت اس وقت 28ارب روپے کے منصوبے چل رہے ہیں، ان میں سے22ارب روپے کے توانائی کے منصوبے ہیں اور46ارب روپے مزید آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے 1ارب درخت لگانے کا منصوبہ دیا تھا، اب ہم10ارب درخت لگانے کا منصوبہ لا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ وی آئی پی کلچر اور سکیورٹی میں فرق کرنا چاہئے، وزیراعظم کی جانب سے ہیلی کاپٹر کا استعمال وی آئی پی کلچر نہیں ہے وہ وزیراعظم ہیں یا تو وہ سکیورٹی کی گاڑیوں کے ساتھ بنی گالہ جائیں یا پھر ہیلی کاپٹر پر، سکیورٹی کے ساتھ بنی گالہ جانے سے عوام کیلئے مشکلات ہوں گی، وزیراعظم کا ڈی پی او پاکپتن کے تبادلے سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ معاملہ پنجاب حکومت کا ہے وہ دیکھ رہی ہے، فوج اور حکومت ایک ہی صفحے پر ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ میں نے گوگل پر ہیلی کاپٹر کا ریٹ دیکھا تھا، آپ کیا چاہتے ہیں کہ وزیراعظم اوبر میں آئیں، مری میں نواز شریف کا کھانا بھی ہیلی کاپٹر کے ذریعے آتا تھا۔ ذرائع کے مطابق وزارت صحت کی اصلاحات سے متعلق سفارشات کی تیاری کیلئے بھی ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے جبکہ اجلاس میں ملک بھر میں مون سون شجرکاری مہم کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔ وفاقی کابینہ نے فوری طور پر شجرکاری مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے وفاقی حکومت کے سینیئر افسران کی تبادلوں کی توثیق بھی کی۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بیرون ملک غیر قانونی طور پر بھیجی گئی دولت واپس لانے کے حوالے سے بھی ایک ٹاسک فورس کام کررہی ہے، اسے دو ہفتے کا وقت دیاہے جس کے بعد وہ رپورٹ پیش کرے گی۔ کنٹریکٹ ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔ وفاقی کابینہ نے وفاقی حکومت کے سینئر افسران کے تبادلوں کی توثیق کردی۔ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ کمیٹی میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور خسرو بختیار شامل ہیں۔ صوبہ بنانا بہت بڑا کام ہوتا ہے اور اس میں بہت سی قانونی پیچیدگیاں ہوتی ہیں۔ کمیٹی (ن) لیگ، پیپلز پارٹی اور دیگرجماعتوں سے رابطہ کرے گی۔ احتساب کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ وزیراعظم ہر پندرہ دن بعد تمام ٹاسک فورسز سے پیش رفت رپورٹ لیں گے۔ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے واضح کہا کہ ایماندار افسروں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں مگر جو ایماندار نہیں انہیں ضرور ڈرنا چاہئے۔ بیرون ملک رقوم کی واپسی سے متعلق وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوگا۔ وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی امین اسلم نے کہا کہ دو ستمبر کو پلانٹ کار پاکستان ڈے منایا جائے گا ملک بھر میں 10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ فوری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دو ستمبر کو ملک بھر میں 15 لاکھ پودے لگائے جائیں گے۔ ملک بھر میں شجر کاری اور 10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ فوری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

مزیدخبریں