ملتان( لیڈی رپورٹر)ضلع حصار پور سے پاکستان ہجرت کرکے آنے والے 13سالہ ننھے مجاہد محمد حنیف نے بڑے ہی جذباتی انداز میں ’’ہم نے پاکستان بنتے دیکھا نوائے وقت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آج میں 84سالہ محمد حنیف ہوں جس رات ریڈیو پر پاکستان بننے کی خبر نشر ہوئی پورے گاؤں میں گھر گھر سب ایک دوسرے کو مبارکباد دینے پہنچ گئے۔ اب پاکستان کیسے جایا جائے؟ اسی رات کو بیٹھک میں اکٹھ ہوا اور تین دن بعد سب نے اکٹھے سفر کرنے کا فیصلہ کیا ضروری سامان نقدی کاغذات کھانے پینے اور سفر میں ضروری دوایاں ساتھ لے لی گئیں تاکہ کوئی بیمار ہوجائے تو فرسٹ ایڈ دی جاسکے۔ اس دور میں آج کی طرح آپادھاپی نہ تھی سب کے دکھ سکھ سانجھے تھے سب مل بانٹ کر گھونٹ گھونٹ پیتے اور چپاچپا روٹی پر قناعت کرتے اور صبر شکر سے ایک دوسرے کو دیکھ کر جیتے تھے۔ محمدحنیف نے کہاکہ جب ہم ضلع حصار پور سے نکلے تو ہندوؤں نے دھاوابول دیا مگر ہمارے قافلے کی ہر بیل گاڑی پر اپنے بچاؤ کیلئے لاٹھیاں اور بُرچھے موجود تھے اس لئے اللہ کا کرم ہوا کوئی جانی ومالی نقصان نہیں ہوا۔ 15میل طے کیا تھا کہ ڈوگر افواج نے ہمیں ٹرک میں سوار کرکے پاکستان پہنچایا اور ہم سب خیریت سے پاکستان پہنچ گئے ۔ پناہ ہمیں وعدے کے مطابق مکان بھی دئیے گئے اور زمینیں بھی الاٹ ہوئیں یوں زندگی خوشی سے گزار رہے ہیں رب نے پاکستان پر بڑا ہی کرم کیا ہے۔