اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم اور فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے انہیں مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی کشیدہ صورت حال سے آگاہ کر دیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں کشیدہ صورت کے حوالے سے اردن کے شاہ عبداللہ دوم کو فون پر تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے شاہ اردن کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اور جبری قدامات نہ صرف انسانی بحران کا باعث ہوں گے بلکہ خطے کے امن و استحکام کے لیے بھی خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت یک طرفہ اور فاشسٹ اقدامات سے متنازع خطے کی جغرافیائی صورت تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ عالمی برادری بھارتی جارحیت کا نوٹس لے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جبر کے شکار عوام کے لیے اپنی آواز بلند کرے۔ شاہ عبداللہ دوم نے کہا کہ اردن، مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والے اقدامات کو قریب سے دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے کشیدگی میں کمی لانے اور مسئلہ کشمیر کا مذاکرات کے ذریعے پرامن حل نکالنے پر زور دیا۔ شاہ عبداللہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر اردن دیگر ممالک سے بھی مشاورت کرے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی گھمبیر صورت حال سے آگاہ کرنے کے لیے فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ بھارت نے متنازعہ علاقے کی حیچیت بدلنے کے لئے غیر قانونی اقدامات کئے، جو سلامتی کونسل کی قرار دادون اور والمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، بھارت کی طرف سے اٹھائے اقدامات سے خطے میں امن اور سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا ہے، انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتھال سے بھی آگاہ کیا، وزیراعظم نے بھارت کے زیرتسلط جموں وکشمیر میں عوام کو کرفیو کے باعث درپیش مشکلات سے بھی فرانسیسی صدر کو آگاہی دی۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی صورت حال انتہائی دگرگوں ہے اور مقبوضہ وادی میں عوامی سلامتی بھی خطرے میں ہے کیونکہ وہ 5 اگست سے مسلسل کرفیو کے زیر اثر ہیں، فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے بھی تصفیہ طلب مسائل کا حل پرامن طریقے سے نکالنے پر زور دیا اور کہا کہ ان کا ملک صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے، وزیراعظم عمران خان نے فرانسیسی صدر کو افغان امن اور مفاہمتی عمل سے بھی آگاہ کیا جس ایمانوئیل میکرون نے افغانستان میں امن کی واپسی کے لیے پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔ دونوں ممالک کی قیادت نے خطے میں امن و استحکام کے لیے مل جل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔