اسلام آباد (محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) 30اگست 2019ء کو منعقد ہونے والے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے خطاب کے موقع پر اپوزیشن کی حکمت عملی طے کرنے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کا مشاروتی اجلاس آج جمعرات طلب کر لیا ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لئے گرفتار ارکان آصف علی زرداری، شاہد خاقان عباسی، خواجہ سعد رفیق، رانا ثناء اللہ ، محسن داوڑ اور علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے لئے سپیکر قومی اسمبلی کو درخواست دے دی ہے۔ اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس میں صدر کے خطاب کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ انجینئر خرم دستگیر نے سپیکر سے ملاقات میں گرفتار ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاحال سپیکر اسد قیصر نے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کئے ہیں۔ اگر سپیکر کی جانب سے گرفتار ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کئے گئے تو اپوزیشن اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گی سپیکر قومی اسمبلی ایوان کی کارروائی پر امن طور پر چلانے کے لئے اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں سے بات چیت کریں گے اگرچہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اپنے صدارتی خطاب کو کشمیر کی صورت حال پر مرکوز کریں گے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کشمیر کے حوالے سے بھی صدر مملکت سے سوالات کرنا چاہتے ہیں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف صاحب فراش ہیں کمر میں تکلیف کی وجہ سے انہیں بیڈ ریسٹ کی ہدایت کی گئی ہے جس کے باعث انہوں نے اپنی تمام سیاسی مصروفیات منسوخ کر دی ہیں کمر کی تکلیف کی وجہ سے میاں شہباز شریف کے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا امکان نہیں۔
صدر کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب، اپوزیشن کی بیٹھک آج ہو گی
Aug 29, 2019