دل کی بیماریوں کی ایک بڑی وجہ تمباکونوشی ہے،مسعود الرحمان کیانی 

راولپنڈی(جنرل رپورٹر)ترقی پذیر ملک ہونے کے باوجود پاکستان تمباکو کے بڑے پیمانے پر استعمال کرنے والے دنیا کے 15 ممالک میں شامل ہے،دنیابھر میں دل کی بیماریوں سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوتی ہیںجس کی ایک بڑی وجہ تمباکونوشی ہے۔ان خیالات کااظہارپاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) میجر جنرل (ر)مسعود الرحمان کیانی نے گزشتہ روزتمباکونوشی کے انسانی جسم اورمعاشرہ پرمرتب ہونے والے منفی اثرات سے متعلق (پناہ )کے زیر انتظام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پران کے ہمراہ پلمونولوجسٹ ڈاکٹر واجد علی ،صدر پناہ میجر جنرل(ر)مسعودالرحمان کیانی،پناہ جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن،کنٹری ہیڈکیمپین فارٹوبیکوفری کڈز ملک عمران،چیف ایگزیکٹو آفیسرہیومن ڈیولپمنٹ فائونڈیشن کرنل(ر) اظہرسلیم،ایگزیکٹو ڈائریکٹر سپارک سجاد چیمہ،وصحافیوں کی بڑی تعداد موجود تھی،ثناء اللہ گھمن نے کہا ورلڈ بینک گروپ 2019 کی رپورٹ کے مطابق، تمباکو کا زیادہ ٹیکس کم آمدنی والے معاشروں کو تمباکو کی مقدار کم کرنے یا تمباکو کا مکمل استعمال روکنے میں حوصلہ افزائی کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے،کنٹری ہیڈکیمپین فارٹوبیکوفری کڈز ملک عمران نے کہا وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے صحت سہولت پروگرام کے لئے بجٹ میں 4.87 ارب روپے مختص کیے جب کہ تمباکونوشی کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریوں پر 143.3 بلین روپے خرچ کیے گئے ، اگر حکومت سگریٹ کے ہر پیکٹ پر 10روپے بطور سرچارج طلب کرے جسے کیبنٹ منظور بھی کرچکی ہے۔، تواس سے  40 ارب روپے کا ریونیوجمع ہوگا،چیف ایگزیکٹو آفیسرہیومن ڈیولپمنٹ فائونڈیشن کرنل (ر) اظہرسلیم نے کہاایک تحقیق کے مطابق کم آمدن والے گھرانوں نے اپنے بجٹ کا4.1 فیصد سگریٹ پر خرچ کیا،جب کہ معاشی طور پرمستحکم طبقہ نے تمباکو نوشی پر 2.5 فیصد خرچ کیاجس سے صاف ظاہر ہے کہ غریب افرادکم علمی کی وجہ سے زیادہ رقم تمباکونوشی پرخرچ کرکے اپنے اہل خانہ کومعاشی استحصال کی طرف دھکیل دیتے ہیں ،ایگزیکٹو ڈائریکٹرچائلڈ رائٹس آرگنائزیشن سجاد چیمہ نے کہانقصان دہ مصنوعات پر ٹیکس پالیسیوں کااطلاق کرکے رویوں کوبہتر بنانے اور خرچ کم کرنے میں مدد مل سکے گی،سیمینار کے اختتام پرسوال وجواب کاسیشن بھی منعقد کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن