سرینگر (نوائے وقت رپورٹ) بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں قابض اور ظالم بھارتی فوج نے ریاستی دہشتگردی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید 4 نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے نوجوانوں کو شوپیاں کے علاقے کیلورڑا میں آپریشن کے دوران نوجوانوں کو شہید کیا، اس دوران قابض بھارتی فوج کا آپریشن جاری ہے۔ دوسری طرف قابض بھارتی فوج نے علاقے میں آپریشن کے دوران انٹرنیٹ کی سہولت بند کر دی اور گشت بڑھاتے ہوئے کرفیو کا سماں پیدا کر دیا۔ دوسری طرف بھارتی پولیس نے سرینگر میںکشمیریوںکو محرم کا روایتی جلوس نکالنے سے روکنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سینکڑوں لوگ سات محرم کو روایتی جلوس نکالنے کیلئے شہر کے علاقے حسن آباد رعنا واری میں اکٹھے ہوئے اور بوٹہ راج محلہ سے کاٹھی دروازے تک مارچ کرنے کی کوشش کی۔ عینی شاہدین نے جب عزادار دھرم شالہ چوک تک پہنچے تو وہاں بڑی تعداد میں تعینات بھارتی پولیس اہلکاروںنے عزاداروں پر آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا بے دریغ استعمال کیا ۔ پولیس اہلکاروںنے عزاداروں پر طاقت کے استعمال کے بعد انہیں واپس حسن آباد چوک کی طرف جانے پر مجبور کیا ۔عزادار انتہائی پر امن طورپر کاٹھی دروازہ کی طرف بڑھ رہے تھے اور صرف اسلامی اور مذہبی نعرے بلند کر رہے تھے ۔ ڈویژنل کمشنر کشمیر پنڈورنگ کے پول نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اضلاع میں مذہبی جلوسوں اور اجتماعات پر پابندی جاری رہے گی۔ بھارتی حکام نے محرم الحرام کے جلوسوں کو روکنے کیلئے سرینگر میں سخت پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔ گاڑیوں کی آمد و رفت اور لوگوں کو محرم کے جلوس نکالنے سے روکنے کیلئے سڑکوں پر خار دار تاریں بچھا دی گئیں۔ مرکزی شاہرہوں کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ۔ پابندیوں کی وجہ سے سرینگر کے تجارتی گھڑ لال چوک میں تمام دکانیں اور کاروباری ادارے بند ہیں۔ مسافروں اور راہگیروں کی جامہ تلاشی کے علاوہ انکے شناختی کارڑ چیک کر رہے ہیںجبکہ قابض فورسز اہلکاروں نے جگہ جگہ نئی چیک پوسٹیں بھی قائم کر لی ہیں۔