راولپنڈی(اپنے سٹاف رپورٹر سے)لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جناب جسٹس مزمل اختر شبیر نے ددوچھہ ڈیم کیلئے تحصیل راولپنڈی کے علاقوں ددھار مرزا منگوٹ وغیرہ کی ہزاروں کنال زرعی اراضی ایکوائر کرنے کے خلاف دائر رٹ پٹیشن پر حکومت پنجاب بورڈ آف ریونیو ، کمشنر راولپنڈی ڈویژن ، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سے ایک ہفتہ میں جواب طلب کرلیا پٹیشنروںسابق پرنسپل چوہدری نصیر آحمد سابق ایس ڈی او خالد جمیل اور احمد ظہیرکے وکیل سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ سائلان کی موضع ددھار مرزا میں 220 کنال سے زائد زرعی اراضی ہے جسے وہ کئی دہائیوں سے کاشت کر رہے ہیں حکومت راولپنڈی کے مختلف موضعات کی ہزاروں کنال زمین ددھوچھہ ڈیم کیلئے غیر قانونی طور پر اونے پونے داموں ایکوائر کر رہی ہے فاضل وکیل نے کہا کہ اسی علاقے میں ڈی ایچ اے، بحریہ ٹائون اور انڈسٹریل اسٹیٹ وغیرہ موجود ہیں جو 50 لاکھ روپے کنال جگہ فروخت کررہے ہیں جبکہ سائلان کی اراضی کا معاوضہ حکومت نے 75 ہزار روپے کنال تجویز کیا ہے جبکہ زرعی زمین کو ایکوائر نہیں کیا جا سکتا معصوم شہریوں کو ڈیم کے نام پر لوٹا جا رہا ہے عدالت عالیہ نے رٹ پٹیشن پر جواب طلب کرکے سماعت ملتوی کردی ۔