کراچی(نیوزرپورٹر)محکمہ موسمیات نے مون سون سیزن کے ساتویں اسپیل کی وارننگ جاری کرتے ہوئے ایک بار پھر اربن فلڈ کے خطرے کی گھنٹی بجادی۔ ہفتے کی صبح مون سون کا نیا سسٹم سندھ میں داخل ہونے کا امکان ہے جو کہ ہفتے سے پیر کے دوران مختلف شہروں میں موسلادھار بارش کا سبب بن سکتا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق ہفتے سے پیر کے دوران کراچی، حیدرآباد، ٹھٹہ، تھرپارکر اور دیگر اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی، حیدرآباد، ٹھٹہ، بدین میرپورخاص میں بارشوں کے باعث اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے، اندرون سندھ کے علاقے بارشوں کے باعث دوبارہ زیرآب آسکتے ہیں۔محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ممکنہ بارشوں کے باعث تمام متعلقہ ادارے الرٹ رہیں۔محکمہ موسمیات نے اتوار اور پیر کو بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بھی موسلادھار بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق لسبیلہ، خضدار، آواران، بارکھان ژوب، موسی خیل، لورالائی، کوہلو اور سبی میں موسلادھار بارش کی توقع ہے۔اس دوران سبی، قلات، خضدار اور لسبیلہ کے ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے متعلقہ ادارے الرٹ رہیں۔جمعرات کوہونے والی بارش کراچی میں مون سون کی اب تک کی سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ، جس نے گزشتہ 89 برس پرانا ریکارڈ توڑ دیا تھا۔محکمہ موسمیات کے عہدیدار سردار سرفراز نے بتایا کہ رواں ماہ شہر میں 484 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔سردار سرفراز کے مطابق دستیاب ڈیٹا کے مطابق کراچی میں ماہ اگست میں اب تک اتنی بارش ریکارڈ نہیں کی گئی اور آخری مرتبہ 1931 میں اتنی بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔بارش کے ساتھ ہی شہر کے تقریبا تمام علاقے ہی زیرآب آگئے تھے، یہی نہیں بلکہ مارکیٹں، دفاتر بھی پانی میں ڈوب گئے تھے۔اس کے علاوہ شہر کے انڈرپاسز میں بھی پانی جمع ہوگیا تھا اور بڑی تعداد میں شہری گھروں پر نہیں پہنچ سکے تھے۔
کراچی میں آج سے پیرتک موسلادھاربارش کا امکان
Aug 29, 2020