لاہور (خصوصی نامہ نگار)قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے عاشورہ محرم کے موقع پر اپنے پیغام میں کہاہے کہ کربلا ایک کیفیت، جذبے، تحریک اور ایک عزم کا نام ہے۔ سید الشہد حضرت امام حسین علیہ السلام نے کر بلا میں پوری انسانیت کیلئے جو اصول اور نقوش چھوڑے وہ ہمارے لیے مشعل راہ ہیں ،اپنی انفرادی اور اجتماعی مسائل کا حل امام حسین علیہ السلام کے کر دار میں تلاش کرتے ہوئے اور رہنمائی پر عمل پیرا ہوکر اپنی زندگی کو پر سکون بناسکتے ہیں۔ علامہ ساجد نقوی کا مزید کہناتھاکہ محسن انسانیت، نواسہ پیغمبر اکرم, سیدالشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام نے بزور مسلط کی جانیوالی حکمرانی کوماننے سے انکار کردیا، اسلامی اصولوں اور بنیادی انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کی نفی پر مبنی جابرانہ نظام کو تسلیم نہ کیا، اوپرے کلچر اور تہذیب کو ٹھکرا دیا اور اصلاح امت ، معروف (نیکی) کو پھیلانے اورمنکر (برائی) کومٹانے کے لیے مدینہ سے ہجرت اختیار کی۔ یزید کا دور ایسا تھا کہ احکام اسلام کو کھلونا بناکر، اطاعت خداوندی کو ترک کرکے، شیطان کی پیروی کو اپنا نصب العین بنا کر، قرآنی احکامات اور سنت رسول میں تحریف کرکے، اسلامی تعلیمات کومسخ کرکے، عدل اجتماعی کے تصور کا خاتمہ کرکے، بنیادی انسانی حقوق سلب کرکے، معاشی و سماجی ناانصافی قائم کرکے، خدا کے حلال کو حرام اور حرام کو حلال میں بدل کر، سنتیں مٹاکربدعتیں زندہ کرکے اور قومی خزانے کو اپنے ذاتی اور مخصوص مفادات کے لیے استعمال کر کے دین الٰہی میں تبدیلی کی جارہی تھی, شریعت محمدی کا حلیہ بگاڑا جا رہا تھا۔ علامہ ساجد نقوی نے کہاکہ واقعہ کربلا میں اس قدر ہدایت، رہنمائی اور جاذبیت ہے کہ وہ ہر دور کے ہر انسان کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔اس واقعہ کے پس منظر میں نواسہ رسول اکرم حضرت امام حسین علیہ السلام کی جدوجہد، آفاقی اصول اور پختہ نظریات شامل ہیں۔