کشمیریوں کے احتجاجی مظاہرے ، کانگریسی رہنماؤں سمیت متعدد گرفتار

Aug 29, 2021

سرینگر(اے پی پی، این این آئی، کے پی آئی)بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں جاری لاقانونیت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں حالیہ تیزی کشمیریوں کو خوفزدہ کرنے اورحق خود ارادیت کے حصول کی ان کی جائز آواز کو خاموش کرانے کے مذموم بھارتی منصوبے کا حصہ ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران طاقت کے وحشیانہ استعمال ، من گھڑپ الزامات کے تحت نوجوانوں کی گرفتاری اور دن دیہاڑے ان کے قتل کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ان بھیانک واقعات نے عالمی برادری کے سامنے بھارتی ریاستی دہشت گردی ، اسکے نام نہا دعدالتی نظام اور جمہوریت کو بے نقاب کردیا ہے۔ جنوبی کشمیرمیں کشمیریوں نے قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے، بھارتی فوج نے مقبوضہ علاقے میں کئی مقامات پر چھاپے مارے ،اس دوران کانگریسی رہنمائوں غلام احمد میر ، عبدالمجید وانی سمیت کئی افراد کو گرفتار کر لیا گیا،کے پی آئی کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقے رہمو تیلی محلہ میں لوگوںنے پینے کے پانی کی عدم دستیابی کے خلاف پلوامہ رہمو سڑک پر کئی گھنٹوں تک دھرنا دیا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد ورفت مکمل طور پر معطل رہی ۔ مظاہرین جن میں خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد شامل تھی نے مطالبہ کیا کہ علاقے کو پینے کے پانی کی سپلائی جلد از جلد بحال کی جائے۔  انڈین نیشنل کانگریس نے کہا ہے کہ حکام نے پارٹی کے صدر غلام احمد میر اور جنرل سیکرٹری عبدالمجید وانی کو گرفتار کرلیا ہے اور انہیں کشتواڑ میں پارٹی کے زخمی کارکنوں سے ملنے کی اجازت نہیں دی۔ انہیں ضلع کشتواڑ میں داخل ہونے سے روک دیا جہاں پولیس نے لاٹھی چارج کر کے کانگریس کے بیسیوں کارکنوں کو زخمی کر دیا تھاجو بھارتی حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف پرامن طور پر احتجاج کر رہے تھے،بھارتی پولیس نے جموں کے ضلع ریاسی کے مختلف علاقوں سے 18 مسلمان تاجروں کو گائے کی سمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا ،ضلع کی پولیس ٹیموں نے مویشیوں کے مسلمان تاجروں کے خلاف کریک ڈاؤن کیلئے مختلف مقامات پر ناکے لگائے اور مہور ، ارناس ، چسانہ اور پونی سمیت مختلف علاقوںمیں چھاپے مارے ۔بھارتی فوج نے ضلع کپواڑہ میں تین کشمیری نوجوان گرفتار کر لیے ہیں۔ان  نوجوانوں کو ضلع کے علاقے لنگیٹ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا۔ گرفتار نوجوانوںاشفاق احمد ڈار، جمشید احمد شاہ اور جاویداحمد خان پر ایک مجاہد تنظیم کے ساتھ کام کرنے کا الزام عائد کیا گیاہے۔بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں ایمپلائیز موومنٹ نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کیلئے بڑے پیمانے پر کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جموںوکشمیر ایمپلائز موومنٹ کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے پوری حریت قیادت اور ہزاروں کشمیری نوجوانوںکو جیلوں اور تفتیشی مراکز میں بند کررکھا ہے۔بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں انجمن اوقات جامع مسجد سرینگر نے کشمیری مسلمانوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے مسلسل روکنے کے قابض انتظامیہ کے اقدام پر شدید تشویش ظاہر کی ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے جمعہ کو صبح سویرے جامع مسجد کے خطیب و امام مولانا ا سید احمد نقشبندی کو اطلاع دی کہ جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ 

مزیدخبریں