لاہور (پ ر) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے نیٹو افواج سے وابستہ ہزاروں افراد کی افغانستان سے پاکستان کے مختلف شہروں میں منتقلی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قوم کو آگاہ کیا جائے یہ فیصلہ کہاں لیا گیا اور اس کے پیچھے کیا مقاصد اور مضمرات ہیں۔ لاہور کے حلقہ این اے 125میں سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور لاہور کے امیر ذکراللہ مجاہد کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ حکومت کے اس اقدام سے ملکی سکیورٹی کو خدانخواستہ شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ قوم نے ماضی قریب میں بلیک واٹر جیسے کرائسز کا سامنا کیا ہے۔ پارلیمنٹ اور دیگر قومی فورمز پر بحث کا آغاز ضروری ہوتا ہے تاکہ قوم حقائق سے آگاہ ہو، مگر بدقسمتی سے ہمارے ہاں ہمیشہ ہی الٹا چکر چلتا ہے۔ بند کمروں میں فیصلے ہوتے ہیں اور حکمرانوں اور عوام کے درمیان کوئی تال میل نہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ مغربی طاقتیں اور بھارت افغانستان کو دوبارہ کسی آگ میں جھونکنے سے باز رہیں۔ افغانستان میں بدامنی پورے خطے میں امنِ عامہ کے شدید مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ افغان بچوں کو کتاب کی ضرورت ہے اور افغانستان کے عوام امن و خوشحالی چاہتے ہیں۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت ہر محاذ پر ناکام اور عوام کے سامنے بری طرح ایکسپوز ہو چکی ہے۔ امیر جماعت نے کراچی میں ہونے والے فیکٹری سانحہ پر اظہار افسوس اور متاثرین سے گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مزدوروں کی فیملیز کی مدد کی جائے اور سانحہ کی تفتیش کی جائے۔ قبل ازیں سراج الحق نے امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری کے ہمراہ مقامی پارک میں احباب فیسٹیول کا دورہ کیا۔ سراج الحق نے پی پی 150کے رابطہ عوام دفتر کا افتتاح کیا۔ بعدازاں انہوں نے شعبہ نشرواشاعت کے رکن فرحان شوکت ہنجرا کی رہائش گاہ پر ان کی مرحومہ والدہ کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
نیٹو افواج سے وابستہ افراد کی پاکستان منتقلی‘ حکومت بتائے مقاصد کیا: سراج الحق
Aug 29, 2021