مجوزہ حکومتی ارکان الیکشن کمشن میں وکیل، ریٹائرڈ پولیس، ڈی ایم جی افسر، جج شامل

لاہور(فاخر ملک) تحریک انصاف نے پاکستان الیکشن کمشن کے دوارکان کے لئے جن  چھ  ناموں کا اعلان کیا ہے ان میں ایک ریٹائرڈ جسٹس، دو وکیل اوردو ڈی ایم جی ریٹائرڈ افسروں کے علاوہ ایک سابق پولیس آفیسر شامل ہیں۔ یہ نام وزیراعظم پاکستان عمران خان نے قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں تجویز کئے ہیں۔ اس ضمن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کے مطابق باضابطہ طور پر نام آنے کے  بعد(ن) لیگ میں مشاورت اور دونوں عہدوں کے لئے ناموں کا اعلان کیا جائے گا تاہم (ن) لیگ کے ذرائع نے تحریک انصاف کے دیئے گئے ناموں پر اعتراض کرتے ہوئے بتایا کہ جن وکیلوں کے نام پیش کئے گئے ہیں وہ  واضح طو ر پر مسلم لیگ (ن ) کے مخالفین میں شامل ہیں اور اعلیٰ عہدوں سے ریٹائر ہونے والے افسروں کا جھکائو بھی تحریک انصاف کی طرف ہے جبکہ انہیں غیر جانبدار افراد کے نام پیش کرنا چاہئیںتھے۔ آئین پاکستان کے آرٹیکل 213 کے تحت کوئی شخص جو سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کا جج رہ چکا ہو یا آئین کے آرٹیکل 177 کے تحت سپریم کورٹ کا جج رہ چکا ہو، پاکستان کا شہری ہو اور کوئی ایڈووکیٹ جس کا پاکستان کی کسی ہائی کورٹ میں پندرہ سال پریکٹس کا تجربہ ہو اس کوالیفکیشن کے حامل کو پاکستان الیکشن کمیشن کا رکن بنایا جا سکتا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کے مطابق پاکستان الیکشن کمیشن کے رکن کے لئے عدلیہ  کا پس منظر اور  ریٹائر ہونے والے شخصیات افراد سے لئے  جانے کا امکان ہے تاہم ان کے چنائو کے بارے کوئی بھی بات قبل از وقت ہو گی۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ناموں پر اتفاق رائے کے امکانات بہت کم ہیں اس لئے دونوں سیاسی جماعتوں کے دیئے گئے ناموں کو بالآ خر پارلیمینٹری کمیٹی کو بھیجا جائے گا۔ جس میں سینٹ اور قومی اسمبلی کے  حکومتی اور اپوزیشن کے مساوی ارکان شامل ہوتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...