قومی کرکٹ ٹیم ٹی 20 سیریز جیتنے اور میزبان ویسٹ انڈیز کے خلاف دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز برابر کرنے کے بعدجمیکا سے 27 اگست 2021 کو واپس پہنچ گئی تاہم اظہر علی ، یاسر شاہ ، محمد عباس اور نسیم شاہ وطن واپس نہیں آئے اور کیریبین پریمیئر لیگ میں شرکت کے لیے اینٹیگوا روانہ ہو گئے جبکہ عباس اور اظہر کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے کے لیے لندن میں ہی رہ گئے جبکہ ہیڈ کوچ مصباح الحق جمیکا میں قرنطینہ کی مدت مکمل کرنے کے بعد وطن واپس آئیں گے۔پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں شاہین شاہ آفریدی کی شاندار بائولنگ کے باعث 109رنز سے فتح حاصل کرکے سیریز 1-1سے برابر کی اور میزبان ٹیم کا ٹیسٹ سریز جیتنے کا خواب چکنا چور کر دیا۔ میچ کے آخری روز بارش کے باعث میچ روکنا پڑااور ایسا لگ رہا تھا کہ بارش میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر کریبئین ٹیم کو سیریز جتوا دے گی لیکن قسمت کی دیوی شاہین بلکہ شاہینوں پر مہربان تھی ۔پہلے ٹیسٹ میں بھی جیت کے قریب تھے تاہم میچ کے آخری سیشن میں ناقص فیلڈنگ اور کیچز ڈراپ کئے جانے پر فقظ ایک وکٹ سے ہا رگئے۔
ٹیسٹ سیریز نے گرین شرٹس کے لیے ایک منفرد پہچان بنائی ۔اس سیریز میں پاکستان واحد ٹیم بن گئی جس نے انتہائی خراب آغاز کے بعد دو مرتبہ ٹیسٹ جیتا اور میچ کی پہلی اننگز میں صرف دو رنز یا اس سے کم میں تین وکٹیں گنوا کر ٹیسٹ جیتا۔اس سے قبل ، پاکستان نے اننگز کے آغاز میں اسی مایوس کن کارکردگی کے ساتھ 2006 میں بھارت کے خلاف کراچی ٹیسٹ جیتا تھا۔پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے دورے میں اپنی جیت کا سلسلہ جاری رکھا کیونکہ فریق نے 2000 کے بعد سے میزبانوں کے خلاف کسی بھی فارمیٹ میں ایک بھی سیریز نہیں ہاری۔ پاکستان نے 2000 کے بعد سے ایسی 20 سیریز کھیلی ہیں۔ٹیسٹ سیریز بالخصوص فاسٹ بائولر شاہین شاہ آفریدی ،بیٹسمین فواد عالم کے لیے یادگار رہی ۔
شاہین آفریدی نے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا ۔قومی بائو لر نے دو ٹیسٹ میچوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف 18 وکٹیں حاصل کیں بلکہ ایک ٹیسٹ میں دس وکٹیں لینے والے چوتھے کم عمر ترین فاسٹ بالر بھی بن گئے اور اس ریکارڈ میں انہوں نے وسیم اکرم ، وقار یونس اور محمد زاہد کو پیچھے چھوڑ دیا۔ اس سے کم عمر کے دو تیز گیند باز جنہوں نے دس وکٹوں کا ٹیسٹ ریکارڈ حاصل کیا وہ عرفان پٹھان اور کاگیسو ربادا ہیں۔عباس اور حسن علی دوسرے پاکستانی بولر بھی بنے جنہوں نے اس دوران ایک ٹیسٹ میں دس وکٹیں حاصل کیں۔وہ ثقلین مشتاق اور مشتاق احمد کے بعد دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں مشترکہ طور پر دوسرے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑی بن گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ شاہین شاہ آفریدی صف اول کے 10 بہترین بولرز کی فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں شاندار پرفارمنس کے بعد رینکنگ میں دس درجے ترقی پاکر آٹھویں پوزیشن پر آگئے ہیں۔بیٹنگ میں پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم ایک درجے بہتری کے ساتھ ساتویں پوزیشن پر آگئے ہیں۔ محمد رضوان انیسویں، فواد عالم بھی چھلانگ لگاکر اکیس ویں اور اظہر علی بائیس نمبر پر آ گئے ہیں پاکستان کی مجموعی ٹیم رینکنگ پانچویں ہے۔اسی طرح اس سریز میں ایک اور ریکارڈ بھی قابل ذکر ہے۔قومی بائولرز نے ٹیسٹ سیریز میں 66 وکٹیں حاصل کیں جو دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں دوسری سب سے زیادہ ہے۔ سب سے زیادہ وکٹیں 67 ، تیز اس وقت لی تھیں جب بھارت نے 2013-14 میں نیوزی لینڈ کا دورہ کیا تھا اس دورے میں اسپنرز صرف چار وکٹیں لے سکے۔دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان نے 6.43 رنز کی شرح برقرار رکھی جو کسی بھی ٹیسٹ ٹیم کے لیے تیسرا سب سے زیادہ رن ریٹ ہے۔ آسٹریلیا کا سب سے زیادہ رن ریٹ 7.53 ہے جب اس نے جنوری 2017 میں پاکستان کو سڈنی میں شکست دی تھی ، اس کے بعد جنوبی افریقہ نے 2005 میں زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 6.80 رنز کی شرح حاصل کی تھی۔
دورہ ویسٹ انڈیزشاہین شاہ آفرید ی کے لئے خوش قسمتی کا باعث بنا ۔اس کی سریز میں شاندار و ریکارڈ ساز کارکردگی پروفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری ، کرکٹ مبصرین ، قومی کرکٹرز تعریف کئے بنا نہ رہ سکے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری شاہین شاہ آفریدی کے پرستاروں میں شامل ہوگئے اور ان کے اس ریکارڈ ساز بولنگ اٹیک کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے۔(باقی صفحہ5پر)
انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری ایک پیغام میں کہا کہ شاہین شاہ آفریدی آپ آنے والے برسوں میں شہنشاہِ کرکٹ ہوں گے۔سابق ویسٹ انڈین فاسٹ بولر اور کرکٹ مبصر این بشپ نے پاکستانی کرکٹ انتظامیہ کو مشورہ دیا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی بہت بڑا سٹار ہے ، اسے 10سے 12سال محتاط انداز میں استعمال کیا جائے۔21 سالہ شاہین شاہ آفریدی میں بے پناہ ٹیلنٹ ہے، جمیکا ٹیسٹ میں ہر دن شاہین کا تھا ، وہ پاکستان ٹیم کا موثر ہتھیار ہیں ، پاکستان کے پاس ورلڈ کلاس بولر اور بیٹسمین ہیں، بابراعظم اور فواد عالم بہترین بیٹسمین ہیں۔ پاکستان میں بھی ماہرین اور سابق کرکٹرز کے مشورہ کے باوجود ٹیم انتظامیہ شاہین آفریدی کو تینوں فارمیٹس میں مسلسل کھلارہی ہے ، اب شاہین شاہ نے آرام کی درخواست کی ہے۔سابق ٹیسٹ کرکٹر اور لاہور قلندرز کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی میں بہت بڑا سپر اسٹار بننے کیلئے سب کچھ ہے، بہترین بولر بننے کیلئے ان کا سفر کامیابی سے جاری ہے۔قومی کرکٹ ٹیم کے نوجوان فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کی متاثرکْن پرفارمنس سے بولنگ کوچ وقار یونس بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر وقار یونس نے شاہین شاہ آفریدی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ایک تعریفی ٹوئٹ کیا۔وقار یونس نے شاہین شاہ آفریدی کیلئے لکھا کہ اپنے مِشن پر گامزن10 وکٹیں ایک میچ میں ،سیریز میں 28 وکٹیں، شاندار پرفارمنس دکھانے والے شاہین شاہ پر ہمیں فخر ہے۔
کپتان بابر اعظم نے سب سے زیادہ 193 رنز 48.25 کی اوسط سے بنائے جس میں 75 رنز کی اننگز بھی شامل تھی۔دوسرا ٹیسٹ جیتنے اور سریز برابر ہونے کی خوشی میں قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا،’’ جیت پوری ٹیم کی مشترکہ محنت کا نتیجہ ہے،جب بھی جیت ملتی ہے بطور کپتان بہت اعتماد ملتا ہے ،تمام کھلاڑیوں نے شاندار کھیل پیش کیا۔وکٹ سے مدد نہیں ملی تو فیلڈنگ پوزیشنز بدل کر حریف ٹیم پر دباؤ بڑھایا ،شاہین شاہ آفریدی نے اپنی عمدہ باؤلنگ سے میزبان ٹیم کو بیک فٹ پر ہی رکھا،خوشی ہے کہ شاہین شاہ آفریدی جیسا باؤلر میرے پاس ہے،ہمارے ہر بیٹسمین کو فواد عالم سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ ہمیشہ کہتا ہوں فواد عالم بہت تجربہ کار بیٹسمین ہیں،مشکل کنڈیشنز میں انہوں نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔ سیریز کی واحد سنچری فواد عالم نے بنائی،ایک بار ناٹ آوٹ رہنے کی وجہ سے ان کی ایوریج سب سے زیادہ 90.00 رہی، انھوں نے 180 رنز اسکور کیے جس میں 124 رنز کی ناقابل شکست اننگز شامل رہی، اس دوران فواد نے23 چوکے جڑے، فہیم اشرف نے 99 رنز 24.75 کی اوسط سے بنائے،محمد رضوان نے 31.33 کی اوسط سے 94 رنزاسکور کیے۔
چند قومی کرکٹرز کے لئے دورہ ویسٹ انڈیز کڑا ناکام بنا۔سابق کپتان اظہر علی کی ناکامیوں کا سلسلہ طویل ہو گیا، ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز میں بھی وہ بدترین ناکامی کا شکار ہوئے،انھوں نے4اننگز میں محض62رنز بنائے۔ویسٹ انڈیز کے خلاف 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں اظہرکی بیٹنگ ناکامی سے دوچاررہی جس پر نامزد چئیرمین رمیز راجہ نے بھی تنقید کی اور کہا کہ اظہر طویل کرکٹ کھیلی لیکن وکٹ پر رہنے کا گر نہیں سیکھا۔ ٹیم کے ایک اور بیٹنگ ستون عابد علی بھی توقعات کا بوجھ اٹھانے میں بری طرح ناکام دکھائی دیے۔انھوں نے 18.25کی ایوریج سے صرف 73رنز بنائے، ان کا سب سے بڑا اسکور 34رہا، دوسرے اوپنر عمران بٹ بھی بدترین ناکامی کا شکار ہوئے،2میچز کی4اننگز میں انھوں نے 49رنز 12.25کی ایوریج سے اسکور کیے۔
٭٭٭٭٭