لاہور‘ فیروز والا (نامہ نگاران) تھانہ مناواں کے علاقے میں 10 سالہ بچی کو سوئمنگ پول میں ڈبو کر قتل کر دیا گیا ہے۔ شبہ ہے کہ اسے زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔ پولیس نے ملزم کو گرفتارکر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق شریف پورہ کی بچی ماریہ اپنے بڑے بھائی سجاد اور پانچ سالہ چھوٹی بہن عجرہ کے ساتھ میاں ٹاؤن میں ایک سوئمنگ پول میں نہانے گئی۔ نہاتے ہوئے ماریہ سوئمنگ پول سے پراسرار طور پر غائب ہو گئی۔ سوئمنگ پول کے مالک علی رضا نے اس کے بھائی سجاد کو بتایا کہ ماریہ گھر چلی گئی ہے، مگر بچی گھر نہ پہنچی۔ گھر والوں نے ماریہ کو ہر جگہ تلاش کیا لیکن وہ کہیں نہیں ملی۔ ورثاء دوبارہ سوئمنگ پول آئے تو پتہ چلا کہ ماریہ پانی میں ڈوب گئی تھی اور سوئمنگ پول کا مالک علی رضا اسے طبی امداد کے لیے ہسپتال لے کرگیا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق بچی کو مردہ حالت میں سوئمنگ پول کا مالک علی رضا علاج کے لیے ہسپتال لایا تھا، جہاں ڈاکٹرز نے اس کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ پولیس نے ماریہ کے بڑے بھائی تاج کی درخواست پر علی رضا کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے کہ علی رضا نے بچی کو ڈبو کر قتل کیا ہے جبکہ ورثاء کا کہنا ہے کہ ماریہ کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے۔ جس پر ورثاء اور محلے داروں نے رنگ روڈ پر نعش رکھ کر شدید احتجاج اور نعرے بازی کی ہے۔ احتجاج کی وجہ سے رنگ روڈ بلاک ہوگئی اور یہاں ٹریفک جام ہونے سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ پولیس کے مطابق ماریہ کے قتل کے الزام میں ملزم علی رضا کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفتیش جاری ہے، بچی سے زیادتی کے حوالے سے میڈیکل اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اصل حقائق سامنے آجائیں گے۔ تھانہ فیکٹری ایریا کے علاقہ کوٹ عبدالمالک میں تین اوباش نوجوانوں کاشف اور اس کے دو ساتھیوں نے محنت کش کے نوعمر بیٹے (ف) کو ورغلاء کر ویران جگر پر لے جا کر اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کر ڈالی۔ حالت غیر ہونے پر اسے کھیت میں پھینک کر فرار ہو گئے۔ فیکٹری ایریا پولیس نے ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ سرگودھا میں ایک لڑکے سے زیادتی، مزاحمت پر اوباش نے دوسرے کو چاقو مار کر زخمی کر دیا۔