شہرکاانفراسٹرکچر خستہ حال از سر نو تعمیر ناگزیر‘الطاف شکور

Aug 29, 2022


کراچی (این این آئی)پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ شہریوں کو مزید تکالیف سے بچانے کے لئے کراچی کے انفراسٹرکچر کی فوری اوور ہالنگ کی ضرورت ہے۔ دراڑیں اور گڑھے پڑ جانے کے باعث، کراچی کی زیادہ تر سڑکیں سفر کے قابل نہیں ہیں۔ ان سڑکوں پر سفر کرنے والے انتہائی اذیت کا شکار ہیں۔ شہری کمر درد ، گردن درد،جوڑوں کے درد اور دیگر بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ کراچی کی مصروف ترین سڑک ایم اے جناح روڈ، صدر سے نمائش تک گٹر کے پانی کی وجہ سے جگہ جگہ سے ٹوٹی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے اس سڑک پر شدید ٹریفک جام رہتا ہے۔آس پاس کی کئی سڑکوں اور علاقوں میں بھی نکاسی آب کا کام مرمت اور اوورہالنگ کا منتظر ہے، جبکہ حکومت اور انتظامیہ خواب خرگوش کے مزے لوٹ رہے ہیں۔وفاقی و صوبائی حکومتیں اور موجودہ بلدیاتی نظام کراچی کے لئے ناکام ثابت ہوچکا ہے۔ کراچی کو چارٹرڈ سٹی کا آئینی درجہ دیئے بغیر تمام گوناگوں مسائل سے چھٹکارہ ناممکن ہے۔ کراچی کو چارٹر سٹی بنانے کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت ہے لیکن پارلیمنٹ میں بیٹھی سیاسی جماعتیں چارٹرڈ سٹی کی افادیت و اہمیت سے قطعی ناواقف ہیں۔ چارٹر سٹی سسٹم دنیا کے کئی بڑے ممالک کے شہروں میں کامیابی سے کام کر رہا ہے۔پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں پی ڈی پی کے چیئرمین الطاف شکور نے مزید کہا کہ کراچی کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے ٹھوس منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ مون سون کی شدیدبارشوں کے بعد، کراچی کے شہریوں کی مشکلات کم کرنے کے لئے، تباہ حال شہری انفراسٹرکچر کی فوری بحالی کی ضرورت ہے۔کراچی کے فرسودہ نظام کو تبدیل کرنے کا سب سے پہلا اوراہم قدم اس کے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو تبدیل کرنا ہے۔۔ کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کی بحالی اس کے سست رفتار کام کی وجہ سے کراچی والوں کے لیے اب بھی خواب کی مانند ہے۔ حکومت پبلک ٹرانسپورٹ میں دل کھول کر سرمایہ کاری کرے، اس طرح شہر قائد کی مجموعی اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔ نجی شعبے کو بھی کراچی کے ٹرانسپورٹ سسٹم میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی جائے۔ الطاف شکور نے کراچی کی ٹوٹی پھوٹی گلیوں کی فوری اور معیاری مرمت پر زور دیتے ہوئے نکاسی آب کے نظام کو نئے سرے سے ڈیزائن کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
الطاف شکور
اہلیان کراچی سیلاب متاثرین کی مدد و نصرت کریں، سینئررہنماجے یوآئی
کراچی(این این آئی)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما قاری محمد عثمان نے کہا کہ پورا ملک سیلابی پانی میں ڈوب چکا ہے۔ لاکھوں مکانات اور مویشی تباہ ہوگئے ہیں۔ اپنے متاثرہ مسلمان بھائیوں کی امداد و دلجوئی خالص عبادت ہے۔ لاکھوں افراد کھلے آسمان تلے سہارے کے منتظر ہیں۔ امت واحد کا مصداق بن کر اہلیان کراچی سیلاب متاثرین کی مدد و نصرت کریں۔ سندھ بلوچستان کے اکثریتی علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام شب و روز متاثرین کی مدد میں مصروف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیلاب زدگان کے لئے الخیر ٹرسٹ اور جمعیت علما اسلام کی جانب سے لگائے گئے کیمپوں کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ یہ امتحان کی گھڑی ہے، لاکھوں مسلمان کھلے آسمان تلے مدد کے منتظر ہیں۔ وسیب ڈوب گئے ہیں، دیہات زیر آب آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اہلیان کراچی کی دریادلی انکا وطیرہ ہے۔ ہر جانب مائیں، بہنیں، بیٹیاں سر کے اوپر چھت اور سایے کی منتظر بیٹھی ہوئی ہیں۔ اہلیان کراچی بالخصوص اور تمام مسلمان بالعموم اپنے متاثرہ بھائیوں کا دست و بازو بنیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں جمعیت علمائے اسلام کے رضاکاران اور الخیر ٹرسٹ کی ٹیمیں اپنے بھائیوں کی مدد میں مصروف عمل ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام کی رضا کار تنظیم انصار الاسلام سندھ، بلوچستان اور خیبر پختون خواہ کے پسماندہ علاقوں میں دن رات امدادی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ یہ وقت رجوع الی اللہ اور توبہ و استغفار کا ہے۔ خدا کی ناراضگی کو دور کرنے کیلئے کثرت سے اعمال صالحہ اور دعاوں کی شدید ضرورت ہے۔
قاری محمد عثمان 

مزیدخبریں