پی ڈی ایم نے آخری لمحے تک پاکستان کو فیٹیف میں برقرار رکھنے کے لئے سازش کی :اسد عمر

Aug 29, 2022 | 18:37

سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف اسد عمر نے کے پی کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی وزیر خزانہ نے خط میں اپنےصوبے کے مفاد میں باتیں لکھیں پی ڈی ایم نے فیٹیف قوانین پر ہماری حکومت کی مخالفت کی تھیشوکت ترین نے ٹیلیفونک گفتگو میں کوئی غیر قانونی بات نہیں کی،فون ٹیپنگ کرنا ایک غیر قانونی عمل ہے ملک میں شور مچا ہوا ہے کہ ہماری بین الاقوامی کمٹمنٹ پر ایک جماعت تنقید کیوں کر رہی ہے،اس کا مطلب کہ وہ جماعت ریاستِ پاکستان کے مخالف کام کر رہی ہےانہوں نے کہا کہ جب پاکستان گرے لسٹ میں موجود تھا اور خدشات تھے کہ بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے گا اور اس سے ملک کو نقصان پہنچ جائے گا،اس کے لئے کافی کام کیا گیا،مگر جب فیٹف کے حوالےسے ہم قانون سازی لے کر گئے تو پی ڈی ایم نے کہا پہلے ہمارے کیسز معاف کرو،ورنہ ہم اس فیٹیف قانون کی مخالفت کریں گے،پی ڈی ایم نے فیٹف قانون کی مخالفت میں ووٹ ڈالے،اس کے خلاف تقریریں بھی کی گئیں،پی ڈی ایم نے آخری لمحے تک پاکستان کو فیٹیف میں برقرار رکھنے کے لئے سازش کی اسد عمر نے کہا سٹیٹ بینک آف پاکستان کا ایکٹ آئی ایم ایف معاہدے کے لئے لازم شرط تھی،اس وقت پی ڈی ایم نے کہا کہ یہ ایسٹ انڈیا کمپنی بننے جارہی ہے اور پاکستان کو آئی ایم ایف کے سامنے گروی رکھا جا رہا ہے،پی ڈی ایم نے سٹیٹ بینک ایکٹ کے خلاف ووٹ ڈالا،انہوں نے ثابت کیا گیا یہ صرف سیاست کر رہے ہیں ملکی مفاد سے ان کا کوئی تعلق نہیں،ان کو حکومت میں بیٹھے ہوئے ساڑھے چار ماہ ہو گئے لیکن اسٹیٹ بینک ایکٹ کا ذکر تک نہیں آیاانہوں نے کہا وزیر خزانہ کے پی کے تیمور سلیم جھگڑا نے وفاقی حکومت کو ایک خط لکھ دیا اس پر کافی شور مچایا گیا ہےاسد عمر  نے کہا کہ جب تحریک انصاف سے آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے مدد مانگی گئی تو کے پی حکومت نے فوری طور پر مثبت جواب دیا،تحریک انصاف نے کہا کہ اس میں قوم کا مفاد شامل ہے اس لئے مدد کریں گے تیمور جھگڑا نے خط لکھ کر کہا کہ کے پی کے کے حوالے سے یہ ضروری اقدامات کریں تو پھر ہم اس معاہدے میں آپ کی مدد کرنے کے قابل ہوں گےصوبائی وزیر خزانہ دو مہینے سے میٹنگ کے لیے وقت مانگ رہا ہے مگر طاقت کے نشے میں چور افراد کو صرف لوگوں پر مقدمہ کرنے کی پڑی ہوئی ہے،ملکی مفاد کی کوئی فکر نہیں انہوں نے کہا کہ گفتگو کی ٹیپنگ کر کے کھلے عام قانون کی خلاف ورزی کی گئی اسد عمرنے کہا کہ شوکت ترین نے ٹیلیفونک گفتگو میں کوئی ناجائز بات نہیں کی وفاقی حکومت کو کہا جائے کہ وہ آئی ایم ایف سے سیلاب متاثرین کی وجہ سے کچھ ریلیف لینے کی بات کرےعمران خان نے اپنے دور میں کورونا کے دوران ایسا کیا تھا،اگر ریلیف کی بات پر طوفان کھڑا کیا جا رہا ہے تو معلوم پڑ رہا ہے کہ یہ شکست خردہ ہیں،امپورٹڈ حکومت بوکھلا چکی ہے،عمران خان کے ساتھ پاکستان قوم کھڑی ہو چکی ہےانکو دبانے سے کچھ فرق نہیں پڑے گی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ کے پی کے تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ جب سے امپورٹڈ حکومت آئی ہے کے پی حکومت کو ایک روپیہ نہیں ملا،میں تسلیم کرتا ہوں کہ خط میں نے لکھا ہے، این ایف سی ایوارڈ کے تحت وفاق اور صوبوں کا معاہدہ ہےاس خط پر سیاست کی جا رہی ہےتیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ اس حکومت نے فاٹا سے وعدے کئے تھے کہ ان کے فلاح و بہبود کیلئے فنڈ جاری کئے جائیں گے، فاٹا انضمام کے وقت مفتاح اسماعیل وزیر خزانہ تھے تین سال ہم نے کوشش کی کہ فاٹا کے مسائل بہتر طریقے میں حل کریں جبکہ ہم نے پہلے تین سال فاٹا کے بجٹ میں اضافہ کیاتیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ جب شوکت ترین وزیر خزانہ بنے تو ہمیں 25 کروڑ کے بقایاجات دئے گئے، جبکہ مفتاح اسماعیل نے کبھی خیبرپختونخوا اور فاٹا کی بات نہیں کی،خیبرپختونخوا کے عوام کیلئے آواز اٹھانے پر اگر ہم ہماری حب الوطنی پر سوال اٹھانا ہے تو اٹھائےتیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ جب شوکت ترین وزیر خزانہ بنے تو ہمیں 25 کروڑ کے بقایاجات دیے گئے، بجٹ سے پہلے جولائی میں بھی خط لکھا، مفتاح اسماعیل کا اس وقت رات گئے تک انتظار کیا، مفتاح نے بھی فاٹا کے این ایچ پی بڑھانے کا کہامفتاح اسماعیل نے کہا بجٹ تقریر میں اس پر بات کروں گا لیکن انہوں نے کبھی خیبرپختونخوا اور فاٹا کی بات نہیں کی انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا نے باقی صوبوں کے شیئرز ملے بغیر فاٹا پر پیسے خرچ کیے، ہم نے خط میں لکھا کہ قبائلی اضلاع کے مسائل ختم کرنے چاہئیں، فنڈ دینے کے حوالے سے ایم او یو سائن کیا ہے جس پر پرویز خٹک کے دستخط ہے، خط میں لکھا ہے این ایف سی بلائی جائے تاکہ ہم یہ مسائل ختم کرسکیں.

مزیدخبریں