افغانستان میں طالبان حکومت نے پابندیوں میں اضافہ کرتے ہوئے خواتین کے بامیان کے بند امیر نیشنل پارک میں گھومنے پر بھی پابندی لگادی۔
افغان وزیر خالد حنفی کا کہنا ہے کہ خواتین کی حجاب کی خلاف ورزیوں کی شکایات سامنے آنا پر یہ فیصلہ کیا، مخلتف مکاتبِ فکر کے علماء کرام کے مطالبے پر پابندی لاگئی گئی ہے، بے حجاب خواتین کو بند امیر جانے سے منع کیا گیا ہے۔
دوسرہ جانب یومن رائٹس واچ نے اس پابندی کوافغان خواتین پرعائد پابندیوں کی بڑھتی ہوئی فہرست میں تازہ ترین قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم سمیت خواتین کی نوکری پر بھی پہلے ہی پابندی ہے، افغان خواتین کیلئے بیوٹی پارلرز، باتھ ہاؤسز، جم اور پارکس سمیت عوامی مقامات کی بڑی تعداد کو بھی بند کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بند امیر نیشنل پارک سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے، جو دوہزار نو میں افغانستان کا پہلا نیشنل پارک بنا تھا۔