نگران سندھ حکومت کا فاطمہ قتل کیس منطقی انجام تک پہنچانے کا اعلان


کراچی (سٹاف رپورٹر)نگراں سندھ حکومت نے فاطمہ قتل کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ واقعات میں ڈارک ویب کے کردارکو بھی دیکھ رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق نگراں وزیرداخلہ سندھ حارث نواز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فاطمہ قتل کیس میں کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے، کیس کے مرکزی ملزم کو گرفتارکیا گیا جبکہ ملزم اسدشاہ کی اہلیہ نے عدالت سے ضمانت کرائی۔حارث نواز نے کہا کہ فاطمہ قتل کیس میں بہترین جے آئی ٹی بنائی ہے،ملزم کو رانی پور اسٹیشن سے خیرپور اسٹیشن منتقل کیاگیا ہے،خیرپور پولیس اسٹیشن کے سامنے ایس ایس پی کا آفس ہے۔نگراں وزیرداخلہ سندھ نے بتایا کہ حویلی سے دیگرخواتین اور بچوں کو بازیاب کرایاگیا تاہم ایک بچی لاپتہ ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں، تحقیقات کر رہے ہیں واقعات میں ڈارک ویپ کا کردار تو نہیں۔دوسری جانب فاطمہ قتل کیس میں گرفتار تین ملزمان کو چھوڑنے کی تیاری جاری ہے ، پولیس ذرائع نے دعوی کیا تھا کہ غفلت برتنے پر گرفتار ڈاکٹر، کمپانڈر اور ایم ایس کو چھوڑنے کی ڈیل ہوگئی ہے۔رانی پور میں پیروں کی حویلی میں بے دردی سے قتل ہونے والی معصوم فاطمہ کے کیس کو خراب کرنے کیلئے پولیس کا بڑا افسر سرگرم ہے۔ایس ایچ او سمیت ڈاکٹراورکمپانڈر کو بچا کر کیس کو خراب کیا جا رہا ہے، ایک بڑے افسر نے اپنے ایجنٹ کی معرفت ڈیل کی اوران سے پچاس لاکھ روپے نقد حاصل کیے۔ملزمان اب تک قید میں ہیں اور انہیں بے قصور ثابت کرنے کیلئے مذکورہ افسر باقاعدہ لیٹر بھی جاری کرے گا۔ ادھر کمسن فاطمہ قتل کیس کے معاملے پر مرکزی ملزم اسد شاہ کے ڈرائیور کو کراچی سے گرفتار کر لیا گیا۔پولیس کے مطابق اسد شاہ کا ڈرائیور اعجاز خاصخیلی واقعے کے بعد فرار ہو گیا تھا۔پولیس کا بتانا ہے کہ اسد شاہ کے ڈرائیور اعجاز خاصخیلی سے تفتیش کی جائے گی۔ایس ایس پی روحیل کھوسو نے کہا ہے کہ ڈرائیور پر ملزمہ حنا شاہ کو فرار کرانے کا الزام ہے۔اس سے قبل کمسن ملازمہ فاطمہ کی والدہ نے کہا تھا کہ اسد شاہ اور حنا شاہ کو سزا دلوا کر ہی دم لوں گی۔فاطمہ کی ماں اور کیس کی مدعی شبنم نے کہا تھا کہ حنا شاہ کی چچی نے دھمکی دی کہ حنا پر ہاتھ ہلکا رکھو ورنہ تمہاری خیر نہیں، حنا کی چچی نے کہا کہ اسد شاہ تک رہو، حنا پر کوئی بات نہ کرو، میں حنا شاہ کو کوئی رعایت نہیں دینے والی۔
سندھ اعلان 

ای پیپر دی نیشن