اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی اٹک جیل میں سہولیات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی ہے۔ اٹارنی جنرل نے جیل میں دستیاب سہولیات پر رپورٹ جمع کرائی ہے۔ اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس مظاہر اکبر نقوی اور جسٹس جمال خان مندوخیل کے چیمبرز میں رپورٹ جمع کرائی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں چیئرمین پی ٹی آئی کو بی کلاس کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو فرمائش پر دیسی گھی میں تیار دیسی چکن اور بکرے کا گوشت بھی دیا جاتا ہے۔ سابق وزیراعظم کی فرمائش پر انہیں ان کی پسند کی اشیاء رقم کی ادائیگی پر فراہم کی جاتی ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف کو جیل کے سامنے کوریڈور میں چہل قدمی کی اجازت بھی دی گئی ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل میں سب سے محفوظ ہائی آبزرویشن بلاک میں رکھا گیا ہے۔ ملحقہ بیرکس کو بھی خالی رکھا گیا ہے۔ بہتر کلاس کا قیدی ہونے پر چیئرمین پی ٹی آئی کو میٹرس، ائرکولر، 4 تکیے، میز اور کرسی کی سہولت بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ عمران خان کو 4 قرآن پاک انگلش ترجمہ اور 25 تاریخی کتابیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔ 21 انچ کا ٹی وی اور روزانہ اخبار فراہم کیا جاتا ہے۔ انہیں روازنہ بیرک، واش روم اور کپڑوں کی صفائی کے لیے سٹاف بھی دیا گیا ہے۔ اور چیئرمین پی ٹی آئی کی سکیورٹی کیلئے جیل میں اضافی 54 اہلکاروں کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ قانون کے مطابق قیدی کے اہلخانہ منگل کو 2 سے 3 گھنٹے کی ملاقات کر سکتے ہیں۔ جبکہ قیدی کے وکلا بدھ کو 2 سے 3 گھنٹے کی ملاقات کر سکتے ہیں۔ اس قانون کے تحت 7 تا23 اگست ان کی 3 بار اہلیہ اور3 بار وکلا سے ملاقات کرائی گئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا معائنہ 5 ڈاکٹرز کی ٹیم کرتی ہے۔ کھانے کا مینیو بھی شامل ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو ناشتے میں بریڈ، آملیٹ، دہی اور چائے فراہم کی جاتی ہے۔ دن اور رات کے کھانے میں انہیں تازہ پھل، سبزیاں، دالیں اور چاول مینیو کے مطابق دیئے جاتے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی خواہش پر ہفتے میں 2 بار دیسی چکن اور ہفتے میں ایک بار دیسی گھی میں پکا ہوا مٹن بھی دیا گیا۔