اسلام آباد (وقائع نگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نیوز ایجنسیاں) انسدادہشت گردی عدالت نے دھمکی، اشتعال اور بغاوت کے کیس میں ایمان مزاری اور علی وزیر کی ضمانت منظورکر لی۔ ایمان مزاری اور علی وزیر کی درخواست ضمانت بعداز گرفتاری پر سماعت اے ٹی سی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔ عدالت نے ایمان مزاری اور علی وزیر کی درخواست ضمانت 30،30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کر لی اور دونوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ ایمان مزاری کو رہائی کے بعد جیل کے باہر سے دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے احتجاج اور توڑ پھوڑ کیس میں پی ٹی آئی رہنما و سابق صوبائی وزیر علی افضل ساہی کی ضمانت کنفرم کر دی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار کی عدالت نے شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کو آئندہ سماعت تک گرفتار نہ کرنے کاحکم دیتے ہوئے اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی آپریشن کے خلاف توہین عدالت شوکاز میں فرد جرم کی کارروائی موخر کر دی۔ گذشتہ روز ایم پی او احکامات کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران شہریار آفریدی، شاندانہ گلزار،ڈپٹی کمشنر عرفان نواز، ایس ایس پی آپریشن اور دیگر عدالت پیش ہوئے۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر سے استفسار کیاکہ کیا ڈی سی صاحب آپ کو پتہ ہے کتنے آرڈر پاس ہوئے، جس پر ڈی سی اسلام آباد نے کہاکہ مختلف عدالتوں کے آرڈرز ہوتے ہیں اس لیے مجھے تفصیلات کا نہیں پتہ، اس موقع پر سٹیٹ کونسل نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ عدالت نے ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس آپریشنز پر فرد جرم کی کارروائی7ستمبر تک موخر کرتے ہوئے ایم پی او معطلی کے حکم میں آئندہ سماعت تک توسیع کردی اور مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت6 ستمبر تک کیلئے ملتوی کر دی گئی۔ شہریار آفریدی نے بہاولپور کے مقدمہ میں حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی۔ وکیل شیر افضل مروت کے ذریعیدائر درخواست میں ڈی پی او بہاولپور و دیگرکو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ میں اڈیالہ جیل میں قید تھا۔