پاکستان کا متبادل ثالثی نظام   کیلئے سنگاپور کنونشن پر دستخط پر غور 

اسلام آباد (وقائع نگار )پاکستان کا متبادل ثالثی نظام کے فروغ کے لیے سنگاپور کنونشن برائے ثالثی پر دستخط پر غور شروع کردیا ہے  عدلیہ اور وازرت قانون کے حکام پر مشتمل ایک پاکستانی وفد نے سنگاپور کی وزارت قانون کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقات میں سنگاپور کے مضبوط ملکی اور بین الاقوامی متبادل ثالثی کے نظام کو جاننے اور اس نظام کے پاکستان کے عدالتی نظام کے لئے فوائد کا جائزہ لیا۔ پاکستان ملک میں باہمی تنازعات کو ثالثی کے ذریعے حل کرنے اور عدالتوں سے مقدمات کا بوجھ کم کرنے کے لئے سنگاپور کنونشن برائے ثالثی پر دستخط اور اس فریم ورک کے فوائد اور عمل درآمد کے روڈ میپ کا جائزہ لے رہا ہے۔ اس سلسلے میں سنگاپور کنونشن ویک 2024 میں شرکت کے لیے پاکستان کا وفد سنگاپور میں موجود ہے ۔ وفد میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ ، جسٹس محمد صافی صدیقی ، وفاقی سیکرٹری قانون ، اور جسٹس راجہ نئیم اکبر ، اسلام آباد ہائی کورٹ سے ، جسٹس (ریٹائرڈ) آصف حسین خلجی ، سپریم کورٹ کے سابق جج اور لیگل ایڈ سوسائٹی اور ایم آئی سی اے ڈی آر کے چیف لیگل ایڈوائزر ، فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل حیات علی شاہ اور لیگل ایڈ سوسائٹی کے شاہزر الہی شامل ہیں ۔ وفد نے سنگاپور کی وزارت قانون کے نمائندوں سے ملاقات کی ، جس میں 1990 سے سنگاپور کے ثالثی کے تجربے ، ملکی اور بین الاقوامی ثالثی کے بہترین طریقوں اور پاکستان کے لیے ثالثی سے متعلق سنگاپور کنونشن کے فوائد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 

ای پیپر دی نیشن