وزیراعظم شہباز شریف نے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرنا ہے۔ ملک کے دشمنوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گےکوئٹہ میں وزیراعظم شہبازشریف نے اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کوخاک میں ملانا ہماراعزم ہے. دہشت گروں کے ساتھ کسی رعایت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک سے دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کریں گے، ملک کے دشمنوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، جوآئین کو مانتے ہیں ان سے مذاکرات وقت کی ضرورت ہے، جوپاکستان کونہیں مانتےان کاخاتمہ ملکی ترقی کیلئےناگزیرہے۔انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا صفایا کریں گے، بلوچستان میں قیام امن کیلئے سب کوکرداراداکرناہوگا، تاثر ہے کہ سول افسران بلوچستان آنے سے کتراتے ہیں، شہدا کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہرقیمت پردہشت گردوں کاخاتمہ کیا جائے گا. کوئی اورراستہ نہیں. 48 ویں کامن کے افسران کوبلوچستان میں تعینات کیا جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ افسران کوفوری طورپرایک سال کے اندرتعینات کیا جائے گا، بلوچستان میں خدمات انجام دینے والے افسران کواضافی نمبرز دیں گے، آئندہ چند دنوں میں ڈائریکٹرسائبرکرائم کی تعیناتی کردی جائےگی۔انھوں نے کہا کہ این ایف سی میں بلوچستان کاحصہ دگنا کر دیا گیا، ہم نے ایک پالیسی بنائی ہے جس پروفاق اورصوبوں کوعمل کرنا ہوگا، بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق مسائل نہیں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ بلوچستان میں 26 اگست کوانتہائی دلخراش واقعہ ہوا. پوری قوم بلوچستان واقعہ پرغمزدہ ہے، دشمنان پاکستان نہیں چاہتے کہ سی پیک منصوبہ مکمل ہو، دشمن طاقتیں پاکستان اورچین کے درمیان اچھےتعلقات نہیں چاہتیں۔وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں واقعات پرعوام میں تشویش کی لہر دوڑی، بلوچستان کی ترقی میں تمام رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی. پاکستان میں دہشت گردی نے سراٹھایا ہے جسے کچلا جائے گا۔ پاکستان اپنا مقام دوبارہ حاصل کرے گا اور ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔