پارلیمنٹ ہاؤس کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پارٹی کی قربانیوں کے طفیل تین سال گزارے،ایم کیوایم جب تک ساتھ ہے حکومت کواکثریت رہے گی ۔ نواز شریف نے تہاڈی واری تے ساڈی واری والی بات کبھی نہیں کی۔ صدرزرداری کواپنے منصب کابھی احساس نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون ہرمعاملے پرحکومت پرتنقیداوراحتساب کرتی ہے عوام کے مینڈیٹ کاسب کواحترام کرناچاہیے۔ مسلم لیگ نون ذاتی نہیں سیاسی بیان دینا جانتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے چند دن قبل انتہائی مہذبانہ اندازمیں گفتگوکی تھی جبکہ الطاف حسین جب بولتے ہیں توہوش میں نہیں ہوتے ان کاکہناتھا کہ اس پارٹی میں توکسی کوبولنے کی اجازت ہی نہیں ہے۔لندن میں بیٹھے اصاحب سیاسی بات کاجواب سیاسی اندازمیں دینے کاطریقہ اپنائیں سانحہ بارہ مئی کاہائیکورٹ کی جانب سے نوٹس لینے پراسکا گھیراؤ کیا گیا چودھری نثارعلی خان کا کہنا تھا کہ انقلاب کی باتیں کرنے والے حکومت چھوڑنے کے لیے تیارہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انقلاب لانے کی بجائے برطانیہ میں انقلاب لایا جائے انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے اگرسابق صدرمشرف کوایک خط بھی لکھا ہے توسامنے لایاجائے اور نواز شریف نے کبھی معافی کی درخواست نہیں کی تھی۔