اسلام آباد (عترت جعفری) آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کو ”آن ٹریک“ رکھنے کے لئے حکومت سالانہ ترقیاتی منصوبے پر مزید کٹ لگائے گئی۔ ایک ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ ریونیو بڑھانے کے لئے آر جی ایس ٹی کے نفاذ مےں ناکامی، فلڈ ٹیکس ڈیوٹی مےں اضافہ کے بلز کے عدم منظوری کے باعث حکومت کو پہلے ہی ریونیو کے شارٹ فال کا سامنا ہے اور اگر نئے ریونیو اقدامات نہیں ہوئے تو 1655بلین روپے ریونیو کا ہدف حاصل نہیں ہو سکے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کے ماہرین کی ٹیم ایک دو روز مےں پاکستان آکر سب سے پہلے وزارت خزانہ اور ایف بی آر حکام سے تکنیکی نوعیت کی بات چیت کرے گی۔ جس کا مقصد ایف بی آر کو آن ٹریک رکھنے کے حوالے سے معلومات لینا ہے۔