لاہور (خبر نگار) پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے اور ہمیشہ عدالتی فیصلوں کو تسلیم کیا ہے، کبھی عدلیہ پر حملہ آور نہیں ہوئے۔ بلاول بھٹو نے عدلیہ پر حملہ نہیں کیا اور نہ ہی ٹکراﺅ کی بات کی ہے بلکہ اپنی شہید والدہ کے مقدمے کو سنے جانے کی استدعا کی ہے۔ بلاول نے بطور سائل انصاف مانگا۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی پنجاب کے سابق جنرل سیکرٹری عزیز الرحمن چن، وزیراعظم آزاد کشمیر کے مشیر غلام محی الدین اور پیپلز پارٹی لاہور کے سیکرٹری اطلاعات عابد صدیقی نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ عزیز الرحمن چن نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کا فیصلہ ہو یا یوسف رضا گیلانی کو وزیراعظم ہاﺅس سے گھر بھیجنے کا فیصلہ، پیپلز پارٹی نے فیصلے قبول کئے۔ بلاول بھٹو نے صرف یہ مطالبہ کیا ہے کہ عدالت دیگر معاملات پر بھی توجہ دے۔ عوام نے بلاول کی تقریر کو بیحد سراہا ہے۔ دیوان غلام محی الدین نے کہا کہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔ ان میں سے نہیں جو عدلیہ پر حملہ آور ہوئے ہیں۔ بلاول بھٹو نے صرف یہ کہا ہے کہ سو موٹو نوٹس لیتے ہیں تو بے نظیر بھٹو کیس کی عدالت میں تاخیر کا بھی نوٹس لیں۔ بلاول صرف اپنی ماں کے قاتل سامنے لانا اور انہیں سزا دلانا چاہتا ہے۔ عابد صدیقی نے کہا کہ بلاول نے کچھ غلط نہیں کہا۔ عدالت سے ٹکراﺅ نہیں چاہتے۔ بلاول نے بطور سائل انصاف مانگا ہے۔