گوجرانوالہ + لاہور + ٹوبہ ٹیک سنگھ + کامونکے + سادھوکے (نمائندہ خصوصی + نیوز رپورٹر + نامہ نگاران + آن لائن) نشہ آور کھانسی کا شربت پینے کے باعث 25 مزید افراد موت کی آغوش میں چلے گئے۔ گوجرانوالہ اور دیگر شہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 36 ہو گئی۔ گزشتہ روز 21 مریضوں نے گوجرانوالہ، 2 نے لاہور 2 نے ٹوبہ میں دم توڑا جبکہ تشویشناک حالت میں گوجرانوالہ سے 7 افراد کو لاہور ریفر کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ 2 روز میں شہر بھر اور گردونواح کے مختلف علاقوں میں موجود میڈیکل سٹوروں سے نشہ آور کھانسی والا زہریلا شربت خرید کر پینے والے پچیس افراد کو حالت تشویشناک ہو جانے پر فوری طبی امداد کی فراہمی کے لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال لایا گیا جہاں پر کچھ دیر موت وحیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد شہزاد‘ امانت‘ انور‘ اقبال‘ انتظار‘ اکبر علی چاند، عدنان، محمد شفیق، یاسین، محمد قیصر، صغیر، یوسف، مبشر، پرویز قیوم، بلال، اللہ دتہ، زاہد، ارشد موت کی آغوش میں چلے گئے اور حالت تشویشناک ہوجانے پر عمران، عتیق، امجد، پرویز، احسن اور بلال کو لاہور ریفر کردیا گیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق شفٹ ہونے والے افراد کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ 2 افراد رحم دین اور محمد فقیر گھروں پر دم توڑ گئے۔ جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین دھاڑیں مار کر روتے رہے اس موقع پر موجود ہر شخص کی آنکھ پرنم تھی جبکہ ہسپتال میں رات گئے تک زہریلا شربت پی کر حالت غیر ہونے والے افراد کو لایا جاتا رہا جبکہ دوسری جانب ڈسٹرکٹ ہسپتال میں لگزون انجکشن کے علاوہ درکار دیگرادویات صوبائی حکومت کی جانب سے بھاری مقدار میں پہنچائی جاچکی ہے۔ وزیراعلی شہباز شریف نے شربت سے ہلاکتوں کا نوٹس لے لیا ہے۔ وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے صحت سلمان رفیق نے کہا ہے کہ حکومت جعلی ادویات کی فروخت میں ملوث عناصرکے خلاف مکمل قانونی کارروائی کرے گی تاکہ مضر صحت سیرپ اور ادویات کے استعمال سے ہونے والی اموات کو روکا جا سکے۔ انہوںنے کہا کہ کف سیرپ کے معاملہ کا اعلی سطح پر نوٹس لیا گیا ہے اور شہبازشریف جعلی ادویات اورغیرمعیاری ادویات کی فروخت کے حوالے سے اجلا س کی صدارت کریں گے۔ اس موقع پر مشیر وزیر اعلی پنجاب کو بتایاگیا کہ اکثر مریضوں نے نشہ کے طور پر اس کف سیرپ کو زیادہ مقدار میں پیا ہے جس کے ری ایکشن میں ان کی موت واقع ہو گئی ہے۔ اس موقع پر ایک مریض نے بتایاکہ یہ دوا کونسل کے نام سے فروخت ہو تی ہے اور وہ اس کو بطور نشہ استعمال کرتا رہا ہے۔ اس سے قبل کمشنر آفس گوجرانوالہ ہونے والے اجلاس میں معاون خصوصی کو وزیر اعلی پنجاب کو کف سیرپ کے معاملہ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی انہیں بتایا گیاکہ عوام کو اس سیرپ کی ہلاکت سے بچانے کےلئے ضلعی انتظامیہ محکمہ صحت اور ٹی ایم اوز پر مشتمل ٹیمیں گوجرانوالہ شہر کے تمام میڈیکل سٹورز کا معائنہ کر رہی ہیں اور وہاں پر ڈیکسرو میتھر فان سیرپ کی بوتلوں کو قبضہ میں لیا جا رہا ہے۔ ڈیکسٹرو میتھروفن سیرپ سے ہلاک ہونے والوں میں بعض انتہائی غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے تھے جو محنت مزدوری کرکے اپنے بچوں اور بہن بھائیوں کا پیٹ پالتے تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں نوشہرہ سانسی کا رہائشی اڑتیس سالہ انور بھی شامل ہے جو کباڑخانے میں محنت مزدوری کرکے اپنے دس بچوں کا پیٹ پالتا تھا۔ انور کی لاش گھر پہنچنے پر صف ماتم بچھ گئی۔ بچے اور بیوہ نعش سے لپٹ کر روتے رہے۔ علاوہ ازیں نوائے وقت کی خبر پر سستی اور لاپروائی کا مظاہرہ کرنے والا محکمہ ہیلتھ اور پولیس متحرک ہو گئی۔ محکمہ ہیلتھ‘ضلعی انتظامیہ اور ٹی ایم اوزکے افسران پر مشتمل گیارہ چھاپہ مار ٹیموں نے شہر بھر کے مختلف مقامات پر موت بانٹنے والے زہریلے سیرپ کے ہول سیل ڈیلرز اور میڈیکل سٹوروں سے ڈیکسٹرومیتھروفن کی دس ہزار سے زائد بوتلیں ضبط کرلی ہیں، تھانہ گرجاکھ میں متاثرہ افراد کے ورثاء کی نشاندہی پر پکڑے جانے والے میڈیکل سٹور کے مالک کی تھانہ کے اندر ہی لواحقین نے درگست بنا ڈالی۔ کمشنر گوجرانوالہ ڈویژن عبدالجبار شاہین نے ہلاکتوں کی تحقیقات کے لئے افسران پر مشتمل چار رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، لاہور میں کھانسی کے شربت سے مزید دو افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ متاثرہ 10 مریض تاحال میو ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں میو ہسپتال میں زیر علاج بلال جبکہ دوسرا ڈیڈ موصول ہونے والا شخص اعجاز شامل ہیں۔ نئے مریضوں میں زیادہ تر سیالکوٹ اور گوجرانوالہ کے مریض شامل ہیں۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے محلہ سرفراز کالونی میں نشہ آور سیرپ پینے سے دو نوجوان جاں بحق ہو گئے محلہ سرفراز ٹاون کا رہائشی عبدالرشید فروٹ کی ریڑھی لگا کر اپنے بیوی بچوں کی کفالت کرتا تھا گزشتہ رات کھانسی کا سیرپ استعمال کیا جس سے اس کی حالت غیر ہو گئی جبکہ محلہ بخشی پارک کا رہائشی 15 سالہ علی نواز بھی زہریلا سیرپ پینے سے جاں بحق ہو گیا۔ لاہور سے اپنے نامہ نگار سے کے مطابق ہائی کورٹ میں شہری محمد طارق نے کھانسی کے شربت سے ہونے والی ہلاکتوں کے بعد متفرق درخواست دائر کر دی ہے۔