مذاکرات کامیاب‘ اپٹما کا احتجاج پیر تک موخر‘ فیصل آباد میں بجلی‘ گیس بحران پر مظاہرے‘ موٹروے بلاک

لاہور + فیصل آباد (کامرس رپورٹر + نمائندہ خصوصی) توانائی بحران پر وفاقی وزیر پانی و بجلی احمد مختار کی جانب سے پنجاب کی ٹیکسٹائل ملوں کی بجلی کی فراہمی کی یقین دھانی کے بعد اپٹما نے احتجاج پیر تک مﺅخر کر دیا۔ وفاقی وزیر نے پیر تک صنعتوں کو بجلی کی فراہمی کی یقین دہانی کرا دی تاہم دن میں کتنی دیر کے لئے بجلی فراہم ہو گی اس بارے میں کوئی واضع بات نہیں کی جبکہ بجلی اور گیس بحران کے خلاف فیصل آباد میں 25 ہزار مزدوروں نے موٹروے پر دھرنا دیا جبکہ کھرڑیانوالہ میں ہزاروں مزدوروں نے 3 گھنٹے شیخوپورہ روڈ بلاک رکھی جبکہ لاہور چیمبر نے بھی آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لئے 2 جنوری کو اجلاس طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق اپٹما ہاوس میں ہونے والے مذاکرات میں صنعتکاروں نے وفاقی وزیر احمد مختار کے سامنے شکایات کے انبار لگا دئیے۔ ان کا کہنا تھا کہ گیس اور بجلی کی غیر معینہ بندش کے باعث اب صنعتیں چلانا ممکن نہیں رہا جس کی وجہ سے ہفتہ کے روز سے تمام ملازمین کو فارغ کر رہے ہیں اور احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ لوڈشیڈنگ صرف پنجاب میں ہی کیوں کی جا رہی ہے۔ تمام صوبوں میں برابر کی لوڈشیڈنگ ہونا چاہئے۔ وفاقی وزیر احمد مختار کا کہنا تھا کہ صنعتوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا چاہتے ہیں لیکن کوئی الٹی میٹم نہ دیا جائے۔ آئندہ صرف پنجاب کی صنعتوں کے لئے ہی لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی۔ انہوں نے صنعتکاروں کے نمائندہ وفد کو اسلام آباد میں مذاکرات کی دعوت بھی دی تاکہ اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جا سکے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ فرنس آئل کی کمی کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں اچانک کمی ہونے کی وجہ سے لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے۔ 25 ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل امید ہے پیر تک پہنچ جائے گا جس سے بجلی کی صورتحال بہتر ہو جائے گی جبکہ فیصل آباد، کھرڑیانوالہ، شیخوپورہ، چنیوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تاجر تنظیموں، ملز مالکان، پروسیسنگ، پاور لومز مالکان اور ہزاروں مزدوروں نے کھرڑیانوالہ لاہور روڈ مکمل طو ر پر بند کر دیا۔ کھرڑیانوالہ کے تمام لنک روڈز بھی مزدوروں نے رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دئیے اور حکمرانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ صدر، وزیراعظم اور وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی کے پتلے نذر آتش کئے گئے اور پتلوں کو جوتے مارے گئے۔ حکمرانوں کی بے حسی کے خلاف مزدور چار گھنٹے تک شدید نعرے بازی کرتے رہے۔ علاوہ ازیں مزدوروں، ملز مالکان اور صنعتی رہنماﺅں نے ساہیانوالہ انٹرچینج پر بھی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔ حکمرانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر اپٹما کے رہنما عمر نذر شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اگر اپنی ہٹ دھرمی نہ چھوڑی تو ہم بھی اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک اپنا حق نہ حاصل کر لیں۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر فاروق افتخار، سینئر نائب صدر عرفان اقبال شیخ اور نائب صدر میاں ابوذر شاد نے کہا کہ حکومت پنجاب کی صنعت و تجارت تباہ و برباد کرنے کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...