سکھر + لکی مروت (نوائے وقت نیوز) اندرون سندھ متاثرہ علاقوں میں ویکسی نیشن کے دعووں کے باوجود خسرہ کی بیماری مسلسل پھیل رہی ہے۔کندھ کوٹ اور نجمل احمد زئی میں خسرے سے مزید 5 بچے جاں بحق ہوگئے۔ کندھ کوٹ کے علاقے سبزوئی میں 2 بچوں کی ہلاکت کے بعد 27 دن میں وباءسے ہلاکتوں کی تعداد 58 ہوگئی جبکہ نجمل احمد زئی میں خسرے سے 3 بچے انتقال کرگئے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق خسرے کے باعث بیسیوں بچے ہسپتال میں زیرعلاج ہیں جبکہ صوبے میں خسرہ کی بیماری پر قابو نہیں پایا جاسکا۔ دو ہفتوں کے دوران اس بیماری نے 97 بچوں کی جان لے لی ہے۔سندھ کے ضلع شکار پور، جیکب آباد، کشمور، گھوٹکی اور سکھر کی تحصیل صالح پٹ خسرہ کی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے۔ ان میں زیادہ تر وہ علاقے ہیں جہاں ساڑھے تین ماہ سے بارش کا پانی جمع ہے جس سے تعفن پھیل رہا ہے۔ ان علاقوں میں خسرہ میں مبتلا ہوکر اب تک 97 بچے انتقال کرچکے ہیں۔ جبکہ متعدد بچے متاثر ہیں۔ بہت سے بچے تو مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں ، متعدد ایسے بچے ہیں جنہیں ابھی تک کوئی طبی امداد ہی نہیں ملی۔ محکمہ صحت کی جانب سے اتنی تعداد میں بچوں کی اموات کی تصدیق نہیں کی جا رہی البتہ متاثرہ علاقوں میں ویکسی نیشن کے دعوے کئے جارہے ہیں اسکے باوجود خسرہ کی بیماری مسلسل پھیل رہی ہے۔
سندھ میں خسرہ نے 5 بچوں کی جان لے لی‘ ویکسینیشن کے دعوﺅں کے باوجود اب تک 97 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں
Dec 29, 2012