انتخابات سبوتاژ کرنے کے لئے خفیہ ہاتھ متحرک ہو گیا: احسن اقبال

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے التوا کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ انتخابات کو سبوتاژ کرنے کے لئے خفیہ ہاتھ متحرک ہو گیا ہے، حکومت کو عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر کے بے یقینی اور قیاس آرائیوں کو ختم کرنا چاہئے۔ قوم بیلٹ کے ذریعے تبدیلی لانے کی منتظر ہے اور وہ ہر قیمت پر آئین کی پاسداری اور جمہوری نظام کا تسلسل چاہتی ہے۔ غیر ملکی شہریت رکھنے والے الطاف حسین اور طاہر القادری کو انقلاب کا نعرہ دے کر میدان میں اتارا گیا ہے، طاہر القادری کے لانگ مارچ کے مقابلے میں اگر سیاسی جماعتوں کے کارکنان بھی گھروں سے نکل آئے تو سول جنگ شروع ہو سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بات پریس کانفرنس سے خطاب میں کہی۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے دیرینہ کارکن اور سابق سفارتکار بشیر احمد ملک (بی اے ملک) نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا۔ احسن اقبال نے کہا میاں نوازشریف 5 جنوری کو پارٹی کی مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس میں منشور کا اعلان کریں گے جو ملک میں خوشحالی اور تبدیلی کا حقیقی ایجنڈا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ بےنظیر کی برسی کے موقع پر قاتلوں کو بے نقاب کرنے کی بجائے اپنی ناکامی چھپاتے ہوئے پی پی پی قیادت نے تمام ملبہ عدلیہ پر ڈال دیا ہے۔ بی بی اور بھٹو کے پرستار ترس رہے تھے کہ شاید حکمران بی بی کے قاتلوں کے چہروں سے نقاب اٹھائیں گے لیکن صدر زرداری نے اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے ساری ذمہ داری عدلیہ پر ڈال دی۔ نوڈیرو کے جلسہ میں حکومت کی پانچ سالہ کارکردگی اور مستقبل کا وژن پیش کرنے کی بجائے عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کسی کو انتخابات پر شب خون مارنے کی اجازت دے گی اور نہ ہی ملک کو غیر ملکی شہریت رکھنے والوں کے ہاتھوں یرغمال بننے دے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں اگر معلق پارلیمنٹ وجود میں آئی اور آصف علی زرداری دوبارہ حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئے تو یہ ملک و قوم کے لئے انتہائی خطرناک ہو گا۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...