نئی دہلی (کے پی آئی )بھارتی انتہا پسند ہندو دہشت گرد راجندر چودھری نے سمجھوتہ ایکسپریس ، مکہ مسجد بلاسٹ میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے ۔ راجندر چودھری کوبھارتی قومی تحقیقاتی ایجنسی نے چند روزقبل گرفتار کر لیا تھا۔ بھارتی اخبار کے مطابق دوران تفتےش اس نے 2004ءمیں جموں میں ایک مسجد پر گرنیڈ پھینکنے کا بھی سنسنی خیز انکشاف کیا ہے ۔جموں بلاسٹ کے حوالے سے اس وقت پولیس نے یہ دعوی کیا تھا کہ اس میں تحریک المجاہدین ملوث ہے ۔ اب قومی تحقیقاتی ایجنسی نے جموںوکشمیر پولیس کو اس دھماکے کے بعد کی گئی تحقیقاتی رپورٹ ان کے حوالے کرنے کیلئے کہا ہے ۔راجندر چودھری نے تحقیقات کے دوران بتایا کہ بڑے پیمانے پر دھماکوں کی منصوبہ بندی کرنے کے دوران اس کے گروپ نے سمجھوتہ ایکسپریس میں دھماکہ کیا اس کے بعد مکہ مسجد میں بھی 2006ءکے دوران دھماکہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں ان کا گروپ مالیگاﺅں بلاسٹ میں بھی ملوث رہا ، سنیل جوشی قتل کیس میں بھی ان کا گروپ ملوث ہے اور نہ صرف 2008ءکے دوران بلاسٹ کیا بلکہ نئی دہلی میں کشمیری پروفیسر ایس آر گیلانی کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی۔واضح رہے کہ 2004ءمیں مسجد میں دھماکے سے 2 نمازی شہید اور 20 زخمی ہوگئے تھے۔