پی آئی اے کی لندن سے تین دن کی تاخیر سے لاہور پہنچنے والی پرواز پی کے 758 کے بعض مسافروں کا سامان نہ پہنچ سکا جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مسافروں نے ائر پورٹ پر پی آئی اے کیخلاف شدید احتجاج کیا۔
باکمال لوگوں کی لاجواب سروس کا دعویٰ کرنیوالی پی آئی اے نے عوام کو ناکوں چنے چبوانا شروع کردئیے ہیں۔ لندن سے 72گھنٹے کی تاخیر سے مسافروں کو اللہ اللہ کرکے پاکستان تو پہنچادیا گیا لیکن اکثر مسافروں کا سامان لندن سے لانا ہی بھول گئے۔ اگر فلائٹ میںکوئی خرابی تھی تو مسافروں کو کسی دوسری فلائٹ کے ذریعے منزل مقصود تک پہنچایاجاسکتا تھا۔پاکستانی مسافر صرف وطن سے محبت کی بنیاد پر اپنی ملکی ائیر لائن کو دیگر ائیر لائنوں پر ترجیح دیتے ہیں لیکن پی آئی اے اگر انہیں اسی طرح تنگ کریگی تو مسافروں کے پاس دیگر آپشن بھی موجود ہیں۔ وہ کسی اور ائیر لائن پربھی سفر کرسکتے ہیں اس وقت پی آئی اے کی صورتحال یہ ہے کہ اسکے اکثر طیارے خراب ہیں اور جو رن وے پر دوڑنے کے قابل ہیں۔انکی تعداد مسافروں کی تعداد سے کم ہے پی آئی اے اگر مسافروں کو بہتر سہولیات فراہم نہیں کرسکتی تو دیگر کمپنیوں کو موقع دیاجائے۔ پی آئی اے سے جنم لینے والی کمپنیاں آج پی آئی اے سے آگے نکل چکی ہیں لیکن نا اہل انتظامیہ نے پی آئی اے کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔وزیر دفاع پی آئی اے کو اسکے قدموں پر کھڑے کرنیکی کوشش کریں اگر ایسا ممکن نہیں تو پھر اس کی نیلامی کا آپشن استعمال کیاجائے تاکہ عوام کو بہتر سہولیات تو مل پائیں۔
پی آئی اے زبوں حالی کا شکار
پی آئی اے زبوں حالی کا شکار
Dec 29, 2013