لاہور (خصوصی نامہ نگار) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجازقادری کی اپیل پر سنی تحریک علماء بورڈ نے غازی ممتازحسین قادری کی رہائی سے متعلق شرعی اعلامیہ جاری کردیا۔ ملک بھر سے سنی علماء بورڈکے 500 سے زائد جید علماء ومفتیان کرام نے اپنے مشترکہ اعلامیہ میں کہا کہ غازی ممتازحسین قادری کی سزا اسلامی تعلیمات کے منافی ہے، قرآن و سنت کی روشنی میں انہیں فی الفور رہا کیا جائے۔ ممتاز قادری نے توہین رسالت پرجس ردعمل کا مظاہرہ کیا وہ ایمانی غیرت کا تقاضا ہے۔ ممتاز قادری کا یہ فعل دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا بلکہ یہ مخصوص حالات میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا ایک باب ہے۔ نبی کریمؐ نے متعدد مقامات پر گستاخوں کو قتل کرنے کا خود حکم دیا۔ مرکزاہلسنت سے جاریکردہ بیان میںعلماء و مفتیان کرام نے کہا کہ سابق گورنر سلمان تاثیرنے قرآن وسنت کے قانون کو کالا اورظالم قانون کہا اور توہین رسالت پہ سزائے موت کو ظالم سزا کہا۔ ممتاز حسین قادری نے توہین رسالت پرجس ردعمل کا مظاہرہ کیا وہ ایمانی غیرت کا تقاضا ہے۔ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے مگر اپنے نبی کریم ؐ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتا۔
ممتاز قادری کی سزا اسلامی تعلیمات کے منافی ہے، رہا کیا جائے، 500 سنی علماء
Dec 29, 2013