اسلام آباد (نوائے وقت نیوز+ ثناءنیوز+ آئی این پی) عوامی پارٹی بلوچستان کی حکومتی جماعت نیشنل پارٹی میں ضم ہو گئی اس کا اعلان ہفتہ کو اسلام آباد میں کر دیا گیا۔ اس موقع پر مشترکہ جدوجہد کے لئے 10 نکات کا بھی اعلان کیا گیا۔ اس امر کا اظہار نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹر میر حاصل خان برنجو اور عوامی پارٹی کے صدر ڈاکٹر حسن ناصر نے پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ لاپتہ افراد کے مسئلے مستقل حل، پاکستان کو خودمختاری فلاحی ریاست بنانے، جاگیرداری و سرداری نظام کے خاتمہ ، قوموں کے سیاسی معاشی سماجی ثقافتی حقوق کے تحفظ نئے صوبوں کی تشکیل کے لئے مشترکہ جدوجہد کی جائیگی، مشترکہ جدوجہد کے تحت فرقہ واریت، عسکری پسندی ، مذہبی انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے عوامی رائے سے قومی حکمت عملی تشکیل دی جائے گی، اختیار ملنے پر قبائلی علاقوں کو بھرپور ترقیاتی پیکج دیا جائے گا انہیں دیگر علاقوں کے مربوط کیا جائے گا۔ اسکے علاوہ بلوچستان میں ماورائے قانون گمشدگیوں اور بے گناہ ہلاکتوں کے معاملات پر سخت لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا، آزاد خارجہ پالیسی اختیار کی جائے گی، مسئلہ کشمیر کو عوامی خواہشات اور حق خوداردیت پر مبنی اصولوں کے مطابق حل کریں گے، بنیاد پرستی اور دہشت گردی کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔ کاروکاری، سوارہ اور ونی کا خاتمہ کیا جائے گا، فوج سمیت تمام ریاستی ادارے عوام کے جمہوری کنٹرول لائے جائیں گے، غیرضروری اور غیر پیداواری عسکری اخراجات میں خاطر خواہ کمی کی جائے گی، بڑے طبقات کو ٹیکس نیٹ ورک میں لایا جائے گا۔ سینیٹر حاصل بزنجو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم سونامی ملک میں لانے کا کوئی دعویٰ نہیں کرتے، حکمرانوں کی نااہلی کے باعث عوام غربت، دہشت گردی اور دیگر مسائل سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ زرعی اصلاحات لائی جائیں تو ملک کی تقدیر بدل جائیگی۔ میر حاصل بزنجو نے ایک سوال پر کہا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف اور ضیاءالحق کو 20-20 بار بھی پھانسی دی جائے تو کم ہے۔ پرویز مشرف اکبر بگٹی اور بالاچ مری کا قاتل ہے اسے اسکے کئے کی سزا ضرور ملنی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان اوربھارت کے ساتھ تعلقات ٹھیک ہو گئے تو اتنی بڑی فوج کی ضرورت نہیں رہے گی، ملکی سیاست میں فوج کا کردار ابھی ختم نہیں ہوا۔
عوامی پارٹی ضم