لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا کہ پاکستان بھارت ڈی جی ایم اوز ملاقات میں سیز فائر لائن پر بھارت کی طرف سے دیوار برہمن کی تعمیر پر سخت احتجاج کیا جانا چاہئے تھا اور بھارت کو متنبہ کرنا چاہئے تھا کہ اگر اس نے دیوار برہمن کی تعمیر جاری رکھی تو دونوں طرف کشیدگی میں اضافہ ہوگا جو انتہائی خطرناک صورت بھی اختیار کر سکتا ہے۔ بھارت سے مذاکرات اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتے جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو جاتا۔ میاں نوازشریف بھارت سے دوستی اور امن کی خواہش کو عملی جامہ پہنانے کیلئے بھارت کو کشمیر کا تنازع حل کرنے پر راضی کرنے کی کوشش کریں اور بھارت پر واضح کردیں کہ کشمیر اور پانی کا مسئلہ حل ہونے تک امن مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے۔ پاکستان کا بچہ بچہ بھارت کو اپنا ازلی اور ابدی دشمن سمجھتا ہے، قو م کا نظریہ تبدیل نہیں ہو گا البتہ حکمران ہندو کی غلامی کا طوق گلے میں ڈالنے سے باز رہیں۔ بھارت نے آج تک پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کیا جبکہ حکمران امریکی دباﺅ میں اسے پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کیلئے بے قرار ہیں۔بھارتی خفیہ ایجنسیاں اور تخریب کار پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے بلوچستان سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں دہشت گردی کر رہے ہیں۔ مشرقی پاکستان کی علیحدگی کو مفاد پرست حکمران تو بھلا سکتے ہیں قوم اس المناک سانحے کو کبھی فراموش نہیں کر سکے گی، بھارت مشرقی پاکستان والا کھیل بلوچستان میں کھیل رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غلام محمد صفی کی قیادت میں کشمیری رہنماﺅں کے وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو میں کیا۔
منور حسن
مسئلہ کشمیر کے حل تک بھارت سے مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکتے: منور حسن
مسئلہ کشمیر کے حل تک بھارت سے مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکتے: منور حسن
Dec 29, 2013