ننکانہ صاحب (نمائندہ نوائے وقت) حافظ آباد کے بااثر زمیندار نے کام سے انکار پر 17 سالہ لڑکے کے دونوں ہاتھ ٹوکے سے کاٹ ڈالے۔ ڈی پی او حافظ آباد نے وزیراعلیٰ پنجاب کو غلط رپورٹ بھجوائی۔ تفصیلات کے مطابق مانانوالہ کا رہائشی 17 سالہ ابوبکر عرف اکرم کے والد محمد صدیق نے ڈیڑھ سال قبل گائوں پچھوکی کلاں حافظ آباد کے بااثر زمیندار رانا اسرار الحق سے ایڈوانس رقم لیکر اپنے بیٹے ابوبکر کو اسکے پاس کام پر رکھوا دیا جو کہ ایک سال بعد واپس اپنے گھر آگیا۔ جہاں سے اسے گائوں بڈھا ننکانہ صاحب کے زمیندار نے اپنے کھیتوں میں کام کیلئے رکھ لیا۔ رانا اسرار الحق نے ابوبکر کو تلاش کرکے اپنے ساتھیوں احسان، مدثر وغیرہ کے ہمراہ تقریباً تین ماہ قبل گائوں بڈھا سے اغوا کر کے اپنے گائوں ضلع حافظ آباد لے گیا اور اسے کہا کہ ابھی تمہاری طرف ہماری 15 ہزار کی رقم بقایا ہے، اس کیلئے مزید کام کرو۔ ابوبکر کے انکار پر ملزمان نے اسے اپنے ڈیرے پر زنجیروں سے باندھ دیا۔ چند روز بعد متاثرہ ابوبکر نے ملزمان کو گالیاں دینا شروع کیں تو مشتعل ملزمان نے ٹوکے اکرم کے دونوں ہاتھ کلائی تک کاٹ ڈالے۔ بعدازاں ملزمان نے حافظ آباد کے سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹر مبشر سے بغیر پویس رپورٹ علاج کروانے کے بعد اسے واپس ڈیرے لے گئے جہاں آکر ڈاکٹر اور اسکا ڈسپنسر ابوبکر کی مرہم پٹی کرتے رہے۔ یاد رہے رانا اسرار الحق مشہور زمانہ سابق ایم این اے مہدی بھٹی کا قریبی رشتہ دار ہے اور خود پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر حلقہ سے چیئرمین کے الیکشن میں شکست کھا چکا ہے۔ دوران علاج بلدیاتی الیکشن کی مصروفیات سے ملزمان کے پہرے میں نرمی آتے ہی ابوبکر اپنے والد محمد صدیق کے ساتھ ڈیرے سے بھاگ کر مختلف رشتہ داروں کے پاس چھپا رہا۔ اس واقعہ کی اطلاع شیخوپورہ کے صحافیوں کو ہوئی تو انہوں نے ابوبکر کا تفصیلی ویڈیو انٹرویو کرنے کے بعد گذشتہ روز 9 بچے اپنے چینل پر خبر بریک کی جس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے ڈی جی او حافظ آباد شاکر احمد داور سے فوراً رپورٹ طلب کی جس کی رپورٹ اس نے 12 بجے دن یہ بھجوائی کہ ایسا کوئی واقعہ ضلع حافظ آباد میں نہیں ہوا صرف ابوبکر کی تین انگلیاں چارہ کاٹتے ہوئے اچانک کٹی ہیں اور ملزمان بے گناہ ہیں۔ علاوہ ازیں ڈی پی او شیخوپورہ سہیل ظفر چٹھہ جو کہ حافظ آباد کی تحصیل سکھے کی کے نزدیکی گائوں ڈیرہ کا رہائشی ہے نے ٹی وی پر خبر دیکھنے کے بعد ابوبکر کو ماناں والا سے اس نے چچا اللہ رکھا سے گھر سے بلوا کر اس ک تفصیلی بیانات لیے۔ مقامی صحافی کے رابطہ پر ڈی پی او شیخوپورہ نے کہا کہ جب تک ہم ملزمان کو بلوا کر آمنے سامنے نہیں کرتے اس وقت تک کوئی کارروائی نہیں ہو سکتی۔ ابوبکر اور اس کے والد محمد صدیق نے روتے ہوئے صحافیوں کو تمام حقائق سے آگاہ کیا اور ان کو اس وعدے پر تمام حالات بتائے کہ پولیس اسے تحفظ دے گی۔ علاقے کے معززین و شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ بااثر ملزمان کو فوری گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے شیخوپورہ کے علاقے وچھو کی میں ملازم کے ہاتھ کاٹنے کے حوالے سے میڈیا پر نشر ہونے والی خبر کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او شیخوپورہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ زمیندار رانا اسرار الحق نے رابطے پر بتایا کہ اکرم کے ہاتھ چارہ کاٹنے والی مشین میں کام کے دوران کٹے۔ واقعہ چارہ کاٹنے والی مشین پر کام کے دوران قدرتی طور پر پیش آیا۔ ایک ماہ تک ڈی ایچ کیو میںاکرم کا علاج بھی کرایا۔