کراچی (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نواز شریف نے تقریب سے خطاب کے دورا کراچی میں کامیاب آپریشن پر ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ، چیف سیکرٹری اور انتظامیہ کو مبارک دی۔ وزیراعظم نے کراچی آپریشن کے کپتان وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا ذکر نہیں کیا۔ وزیراعظم نے کراچی میں پورٹ قاسم کی دو اور ایف پی سی سی آئی کی ایک تقریب میں شرکت کی۔ مگر ان تینوں تقریبات میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ موجود نہ تھے۔ قائم علی شاہ وزیراعظم کے کراچی ائیر پورٹ استقبال کے بعد واپس چلے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے ناراضی کے باعث ان تقریبات میں شرکت نہیں کی۔ دوسری جانب سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی، انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کی اجازت سے تقریب میں شرکت نہیں کی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ تمام انتظامیہ وزیراعلیٰ کے ماتحت ہے ،سندھ کی انتظامیہ کی تعریف اور مبارک باد کا مطلب وزیر اعلی کو مبارک بادہے۔ سعید غنی نے کہا کہ وزیر اعلی آپریشن کو لیڈ کررہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آپریشن متنازعہ نہ ہو۔ دریں اثنا وزیراطلاعات پرویز رشید نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ کے اصل الفاظ یہ تھے کہ وزیراعظم صاحب! میری طبیعت ٹھیک نہیں، مجھے آپ اجازت دیجئے کہ میں آج آرام کر لوں لیکن میں کروں گا وہی جو آپ حکم کریں گے۔ وزیراعظم نے انہیں کہا کہ شاہ صاحب اگر آپ کی طبیعت ٹھیک نہیں تو آرام کریں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ طبیعت کی ناسازی کے باوجود ایئر پورٹ آئے اور وزیراعظم سے اجازت لے کر گئے۔ طبیعت درست نہیں تھی تو اتنے سنجیدہ موضوع پر بات نہیں ہوسکی۔ وزیراعظم ضرور رینجرز اختیارات پر بات کریں گے۔ رینجرز کراچی میں ان اختیارات کے تحت کام کر رہی ہے جو سندھ حکومت نے مانگے تھے۔وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ وزیراعظم نواز شریف کے استقبال سے قبل دل کی دھڑکن تیز ہونے اور درد کی شکایت کے باعث ہسپتال پہنچ گئے۔ وزیراعلیٰ کو دل کی دھڑکن تیز ہونے اور درد محسوس ہونے کی شکایت پر قومی ادارہ برائے امراض قلب لایا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے چیک اپ کے لیے ایک گھنٹے سے زائد وقت ہسپتال میں گزارا۔