دہشت گردوں، مجرموں کا خوف کم ہو گیا، موجودہ صورتحال کو پائیدار امن میں بدلنے کی ضرورت ہے: آرمی چیف

راولپنڈی ( سٹاف رپورٹر +نوائے وقت رپورٹ ) چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصرکی طرف سے پیدا کردہ خوف اور دہشت کی فضا میں بڑی حد تک کمی آ چکی ہے، ہمارے لئے دہشت گردی کے خلاف کوششوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پوری قوم کا تعاون اہم ہے۔ پوری قوم کی حمایت سے دہشت گردوں کا قلع قمع کرینگے۔ ملک کو دہشت گردی اور انتہا پسندوں سے صاف کیا جا رہا ہے۔ موجودہ سکیورٹی صورتحال کو پائیدار امن و استحکام میں بدلنے کی ضرورت ہے۔ ملک کو کامیابی کی طرف گامزن کرنے کیلئے ہمیں اپنی مستقبل کی نسلوں پر سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کے49ویں جلسہ تقسیم اسناد میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ چیف آف آرمی سٹاف کو کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کی طرف سے اعزازی فیلو شپ بھی دی گئی۔ سپاسنامے میں کہا گیا کہ جنرل راحیل شریف اپنے ویژن، عزم، خلوص اور دہشت گردی کے خلاف عزم کے باعث موجودہ وقت کی ایک نمایاں شخصیت بن گئے ہیں۔ آرمی چیف نے کہاکہ آج اللہ کے فضل سے ایک ایسا ماحول قائم کردیا گیا ہے جہاں دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کی طرف سے پیدا کی جانے والی خوف اور دہشت فضا بڑی حد تک کم ہوچکی ہے تاہم انہوں نے کہاکہ اس سکیورٹی صورتحال کو قوم کیلئے پائیدار امن و استحکام میں بدلنے کی ضرورت ہے، ہمار ے لئے اپنی کوششوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پوری قوم کاتعاون اہم ہے۔ آرمی چیف نے ریاست کے امن و استحکام کیلئے قربانیاں دینے والے شہریوں اور جوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ تعلیم مکمل کرنے والے طلباء کو مبارکباد پیش کرتے کہا کہ ملک کو کامیابی کی طرف گامزن کرنے کیلئے ہمیں اپنی مستقبل کی نسلوں پر سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے ہر فرد خصوصاً تعلیم یافتہ افراد پر بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ میرا اعتماد ہے کہ آج کے فیلوز پاکستان کے مستقبل کے طورپر ابھریں گے۔ بہتر مستقبل کے لئے تعلیم میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔ عوام کے تعاون سے ملکی استحکام کو فروغ مل رہا ہے۔ اللہ کے فضل سے اس وقت ماحول تبدیل ہوگیا ہے۔ سکیورٹی کے ذریعے قوم کے لئے امن اور استحکام لا رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...